چند ماہ قبل تباہ ہونے والے مصری طیارے کے ملبے کا فرانزک تجزیہ ، ماہرین کو مسافروں اور ملبے پر ایسی چیز لگی ہوئی مل گئی کہ واقعی سب کے پیروں تلے زمین نکل گئی

چند ماہ قبل تباہ ہونے والے مصری طیارے کے ملبے کا فرانزک تجزیہ ، ماہرین کو ...
چند ماہ قبل تباہ ہونے والے مصری طیارے کے ملبے کا فرانزک تجزیہ ، ماہرین کو مسافروں اور ملبے پر ایسی چیز لگی ہوئی مل گئی کہ واقعی سب کے پیروں تلے زمین نکل گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ سال پیرس سے قاہرہ جانے والی مصری ایئرلائنز کی پرواز بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہو گئی تھی جس میں 66افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس سانحے کی تحقیقات میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے کہ طیارہ دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے سمندر میں گر کر غرق ہوا۔ اس سے قبل حاصل ہونے والے پرواز کے ریکارڈر کی آڈیو سے معلوم ہوا تھا کہ تباہ ہونے سے قبل طیارے میں آگ لگ گئی تھی اور اس کے بیت الخلاءسے دھواں اٹھنے لگا تھا۔ تاہم اب فرانسیسی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں طیارے کے ٹکڑوں سے اس میں دھماکہ خیز مواد ”ٹی این ٹی“ کے پھٹنے کے کئی شواہد مل چکے ہیں۔ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں اس پر مزید تحقیقات سے روک دیا گیا تھا۔ تاہم مصری حکام کی طرف سے اس کی تردید کی گئی ہے۔ مصر کی وزارت ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ ”تحقیقاتی کمیٹی نے دھماکہ خیز مواد پھٹنے کا معاملہ ازخود مصری سٹیٹ پراسیکیوشن کو ریفر کر دیا تھا۔“

ہراساں کئے جانے کی کہانی جھوٹی نکلی، مسلمان خاتون گرفتار
رپورٹ کے مطابق مصر کی طرف سے سرکاری سطح پر تاحال اس طیارے کی تباہی کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔حادثے کے بعد داعش کی مقامی شاخ کی طرف سے اس کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ انہوں نے طیارے میں ایک بم نصب کیا تھا، جس کے دھماکے سے طیارہ تباہ ہوا۔ فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم اور روس سمیت کئی ممالک کے ماہرین بھی اس واقعے میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال ہونے کا عندیہ دیتے رہے ہیں تاہم مصری حکومت کی طرف سے ہر بار اس موقف کی تردید کی جاتی رہی ہے۔واضح رہے کہ یہ حادثہ اکتوبر 2015ءمیں روس کے مسافر طیارے کے واقعے کے محض 7ماہ بعد پیش آیا تھا۔ روسی طیارے میں 266مسافر ہلاک ہوئے تھے۔ تب سے روس نے مصر کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کر رکھی ہیں۔