پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹرکا سقوط ڈھاکہ پر سیمینار

پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹرکا سقوط ڈھاکہ پر سیمینار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ایجوکیشن رپورٹر)پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام سقوط ڈھاکہ پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈائریکٹر سنٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد، معروف صحافی مرتضیٰ شبلی ، جی سی یونیورسٹی فیصل آباد سے ڈاکٹر رضوان اللہ کوکب ، ڈاکٹر امجد مگسی ، فیکلٹی ممبران اورطلباؤ طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ بحرانی صورتحال کو صحیح طریقے سے نہیں سنبھال سکی اور نہ ہی بنگالیوں کی شکایات کا ازالہ کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ لیگل فریم ورک آرڈر نے پہلے سے خراب صورتحال کو مزید بگاڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 16دسمبر کوپاکستان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر یادکیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلے کی جڑیں بہت گہری ہیں جو پاکستان کی آزادی کے ایک سال بعد ہی پھیلنا شروع ہوگئی تھیں ۔ ڈاکٹر رضوان کوکب نے کہا کہ 16دسمبر ہمیشہ ہمیں کئی سبق یاد کراتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سقوطِ ڈھاکہ اچانک نہیں ہوا تھابلکہ اس کی جڑیں بہت گہری اور پرانی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ کا فقدان ، پاور شیئرنگ اور وسائل کی نا انصافی پر مبنی تقسیم بھی سقوطِ ڈھاکہ کی وجوہات بنیں۔ معروف صحافی مرتضیٰ شبلی نے سقوطِ ڈھاکہ کی وجوہات تفصیلاً بیان کرتے ہوئے کہا کہ بنگالیوں کا تین ملین اموات اور تقریباً آدھا ملین تعداد میں ریپ کا دعویٰ اپنی جگہ ،مگر یہ سچ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان کا بنگلہ دیش بننا بھارتی ایجنسی راء کا منصوبہ تھا۔