چارسدہ ، ٹی ایم اے میں اندھیر نگری، سکول بھرتیوں میں بے قاعدگیاں
چارسدہ (بیورو رپورٹ) ٹی ایم اے چارسدہ میں اندھیر نگری چوپٹ راج کا سلسلہ جاری ۔میونسپل گرلز ہائی سکول میں اساتذہ کے غیر قانونی اور خلاف ضابطہ بھرتیاں ۔ طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ۔ میرٹ کے خلاف بھرتیوں کے خلاف خواتین امیدوار وں نے وزیر اعلی اور وزیر بلدیات کے دفاتر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کر دیا ۔انصاف کی حکومت میں ناانصافی اور میرٹ کے قتل پر کسی صورت خاموش نہیں بیٹھ سکتے ۔ خواتین امیدواروں کی فریا د۔ تفصیلات کے مطابق مسماۃ (ش۔گ) ، مسماۃ ن ۔ گ) اور مسماۃ نیلو فر ہما نے دیگر خواتین امیدواروں کے ہمراہ میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میونسپل گرلز ہائی سکول چارسدہ میں خواتین اساتذہ کے خالی اسامیاں پر کرنے کیلئے ٹی ایم اے چارسدہ کی طرف سے اخباری اشتہار کی بجائے سکول اور ٹی ایم کے نوٹس بورڈ پر 16اکتوبر کو شام کے وقت اشتہار چسپاں کیا گیا جس میں مطلوبہ آسامیوں کے لئے خواتین اساتذہ کرام سے 14اکتوبر تک در خواستیں جمع کرنے کی ہدایت کی گئی تھی اور 17اکتوبر کو تمام امیدوار انٹر ویو کیلئے طلب کئے گئے تھے ۔انٹر ویو کے روز نوٹس بورڈ ز پر اشتہار دیکھ کر وہ دیگر خواتین امیدوراوں کے ہمراہ دستاویزات سمیت تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن چارسدہ کے دفتر پہنچ گئے ۔ ہمارے احتجاج پر ٹی ایم او چارسدہ فخر السلام نے انٹر ویو کی بجائے تمام امید واروں سے اذ خود تحریری ٹیسٹ لیا اور اس حوالے سے محکمہ تعلیم کے سفارشات اور کسی ماہر تعلیم کی موجودگی کو یکسر نظر انداز کیا گیا ۔ 8دسمبر کو تحصیل میونسپل آفسیر فخر السلام نے دو خواتین اساتذہ کرام بشریٰ حسن اور تمنا ممتاز کے تعیناتی کے تحریری آڈرز جاری کئے جس میں ایک خاتون بشری ٰ حسن کی تعلیمی قابلیت صرف بی اے ہے جبکہاس کے مقابلے میں ٹیسٹ دینے والی دیگر امیدوار ایم اے ، بی ایڈ کے ساتھ ساتھ کئی سال ٹیچنگ تجربہ بھی رکھتی ہے مگر تمام امیدواروں کو نظر انداز کرکے پسند ناپسند اور سیاسی بنیادوں پر خلاف میرٹ بھرتیاں کی گئی جس پر وہ کسی صورت خاموش نہیں بیٹھ سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف طالبات کا مستقبل داؤ پر لگا یا گیا جبکہ دوسری طرف ہمیں اپنے حق سے محروم کیا گیا۔ اس موقع پر میونسپل گرلز ہائی سکول میں گزشتہ 30سال سے 14ہزار روپے فکس تنخواہ پر ٹیچنگ کرنے والی معلمہ مسماۃ نیلو فر ہما نے کہا کہ میڑک پاس کرنے کے بعد میونسپل گرلز ہائی سکول چارسدہ کے افتتاح کے روز سے وہ مذکورہ سکول میں درس و تدریس سے وابستہ ہے اور آج ان کی بیٹی ایم ایس سی میں پڑھ رہی ہے ۔تدریسی عمل کے دوران انہوں نے بی اے ، پی ٹی سی اور سی ٹی کے امتخانات امتیازی نمبروں سے پاس کئے مگر گزشتہ 20سال سے ان کو مستقل نہیں کیا جا رہا ہے ۔ اس حوالے سے انہوں نے مختلف دفاتر کی خاک چھان ماری مگر کہیں بھی انصاف نہ ملا ۔ اس موقع پر متاثرہ تمام خواتین امیدواروں نے دھمکی دی کہ ان کو انصا ف نہ دیا گیا اور اور ٹی ایم او کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو وزیر اعلی پر ویز خٹک ، صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان اور سیکرٹری بلدیات کے دفاتر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔
