عرب ملک کے پولیس سٹیشن میں بچی کی آمد، آتے ہی باتھ روم کا راستہ پوچھا لیکن پھر اگلے ہی لمحے ہر طرف خون ہی خون پھیل گیا۔۔۔ یہ کون تھی؟ انتہائی پریشان کن حقیقت سامنے آگئی
دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک) کبھی مذہب کا نام لے کر تو کبھی سیاسی حقوق کا علم بلند کرکے دہشتگردی کرنے والوں کے بارے میں سچ ہی کہا جاتا ہے کہ ان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، بلکہ ان کے نزدیک تو انسانیت بھی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ شام کے دارالحکومت میں پیش آنے والا ایک انتہائی دلخراش واقعہ اسی دردناک حقیقت کا ایک اور ثبوت ہے کہ یہ دہشتگرد نہایت سفاک اور درندہ صفت ہیں۔
اخبار الوطن کی رپورٹ کے مطابق دمشق کے جنوب مشرقی حصے میں واقع ایک پولیس سٹیشن میں ایک بچی داخل ہوئی اور پولیس اہلکاروں سے باتھ روم کا راستہ پوچھنے لگی۔ ابھی وہ بات کر ہی رہی تھی کہ ایک خوفناک دھماکہ ہوا اور اس کے جسم کے پرخچے اڑگئے جبکہ آس پاس موجود پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہوگئے۔
”دلہنیں برائے فروخت“
اس واقعے کی ابتدائی تحقیقات میں لرزہ خیز انکشاف ہوا ہے کہ دہشتگردوں نے بچی کے جسم سے دھماکہ خیز مواد باندھ کر اسے پولیس سٹیشن کے اندر بھیجا اور پھر ریموٹ کنٹرول سے دھماکہ کردیا۔ بچی کی عمر صرف 7 سال بتائی گئی ہے۔ جائے وقوعہ سے اس کا جھلسا ہوا سر ملا ہے البتہ باقی جسم طاقتور دھماکے سے ریزہ ریزہ ہوگیا۔
شامی حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے اندر سخت سکیورٹی کی وجہ سے دہشتگردی کی کارروائیاں بہت مشکل بنادی گئی ہیں اور غالباً اسی وجہ سے دہشتگردوں نے پولیس سٹیشن کو نشانہ بنانے کے لئے ایک کمسن بچی کو استعمال کیا۔ بچی کی شناخت تاحال سامنے نہیں آسکی۔
