ضمنی الیکشن میں جہانگیرترین کا بیٹے علی ترین کو میدان میں لانے کا فیصلہ

ضمنی الیکشن میں جہانگیرترین کا بیٹے علی ترین کو میدان میں لانے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(آئی این پی)رکن قومی اسمبلی جہانگیرترین کی نااہلی کے بعدلودھراں کے حلقہ این اے 154میں ایک ہی مدت کے دوران دوسری بار ضمنی الیکشن ہوگا،دونوں بار ضمنی انتخاب کی وجہ منتخب رکن کی آئین کے آرٹیکل 62کے تحت نا اہلی بنی ہے،ذرائع کے مطابق دوسری بار ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن)کی جانب سے صدیق بلوچ کو ہی پارٹی ٹکٹ دئیے جانے کا امکان ہے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے جہانگیرترین کے صاحبزادے علی خان ترین اس حلقہ سے امیدوار ہوسکتے ہیں۔لودھراں کا حلقہ حلقہ این اے 154 جو کہ کسی دور میں این اے 118 ہوتا تھا، یہاں سے یوسف رضا گیلانی، سید ناصر رضوی، محمد ناصر بیگ اور محمد صدیق خان کانجو کامیاب ہوتے رہے ہیں۔11مئی 2013 کو ہونیوالے عام انتخابات میں یہاں سے صدیق خان بلوچ آزاد حیثیت سے منتخب ہوئے اور بعد ازاں مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئے۔ تحریک انصاف کے شکست کھانے والے امیدوار جہانگیر ترین نے صدیق خان بلوچ کی نا اہلی کے لئے کیس دائر کیا جہاں سے صدیق بلوچ کو تاحیات نا اہل قرار دیا گیا، صدیق بلوچ نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی۔ ان کی اپیل کے نتیجہ میں سپریم کورٹ نے تاحیات نا اہلی ختم کرتے ہوئے مذکورہ حلقے میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا۔ دسمبر 2015 میں ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے جہانگیر خان ترین نے کامیابی حاصل کی جبکہ مسلم لیگ ن کے صدیق خان بلوچ کو شکست ہوئی،اب ایک بار پھر عدالتی فیصلے کے نتیجے میں جہانگیرخان ترین نااہل ہوچکے ہیں،حلقے میں دوسری بار ضمنی الیکشن ہوگا،ذرائع کے مطابق جہانگیرخان ترین اب اپنے بیٹے علی خان ترین کو میدان میں اتاریں گے جو کہ حلقہ میں مختلف تقریبات میں اپنے والد کی نمائندگی کرتے رہتے ہیں جبکہ دوسری طرف صدیق بلوچ ان کے مد مقابل امیدوار ہونگے، علی خان ترین پہلی دفعہ سیاسی میدان میں اتریں گے۔

مزید :

صفحہ آخر -