سوال یہ کہ عدلیہ وضاحتیں کیوں پیش کر رہی ہے
پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ فیصلے دینے میں سپریم کورٹ کا دوہراہ معیار سامنے آیا ہے جس کے خلاف پوری قوم سراپا احتجاج ہے اور فیصلے ماننے کے لئے تیار نہیں ہے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وضاحتیں کیوں پیش کرنا پڑ رہی ہیں ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ آذاد ہو خود مختار ہو آزادانہ فیصلے ہوں آئین و قانون کی روشنی میں مسلم لیگ (ن) وہ پہلی جماعت تھی جس کے قائد نوازشریف نے عدلیہ کی آزادی کے لئے لانگ مارچ کیا وہ ایشو آف دی ڈے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کے عدلیہ بتائے کے کون دباؤ ڈال رہا ہے ہم ساتھ دیں گے مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور کرتی رہے گی لیکن عمران خان اور جہانگیر ترین کے حوالے سے سامنے آنے والے فیصلے سے عوام کہہ رہی ہے کہ یہ فیصلوں کا دوہرا معیار ہے انہوں نے کہا کے ہم ملک کے اندر قانون اور آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں اس کے لئے (ن) لیگ نے ہمیشہ آواز بھی بلند کی اور میدارن میں بھی نکلی انہوں نے کہا کے چیف جسٹس آف پاکستان کا یہ بیان کہ عدلیہ کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کرے گی خوش آئین بات ہے لیکن قوم جاننا چاہتی ہے کہ دباؤ کون ڈال رہا ہے وہ ان لوگوں کو سامنے لائیں جو دباؤ دڈالتے ہیں ہم ساتھ دیں گے ۔
خرم دستگیر
