ویڈیو لیک ہونے کے بعد ویلیج ناظمین دوبارہ ٹینڈر کا مطالبہ
ڈیرہ اسماعیل خان ( بیورو رپورٹ)اسسٹنٹ ڈائریکٹر بلدیات موسم خان کنڈی کی زیر نگرانی غیر قانونی طور پر ٹینڈرز من پسند ٹھیکیداروں کو ای ٹینڈرنگ کے قواعد کو پامال کر کے قرعہ اندازی کے ذریعے دینے کی ویڈیو لیک ہونے کے بعد ویلیج ناظمین نے دوبارہ ٹینڈرز کا مطالبہ کردیا ہے ڈیرہ اسماعیل خان کی 48ویلج کونسلوں کے ناظمین نے مذکورہ ٹینڈرز منسوخ کرنے کے لئے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ترقیاتی کاموں کے ٹینڈرز ای ٹینڈرنگ کے ذریعے دینے کی پالیسی کے بجائے گزشتہ دنوں اسسٹنٹ ڈائریکٹر بلدیات موسم خان کنڈی کی نگرانی میں قرعہ اندازی کے ذریعے متعدد ٹھیکیداروں کو ترقیاتی سکیموں کی ٹھیکے دینے کی ویڈیو لیک ہو گئی جس پر معاملات خراب ہوگئے محکمہ بلدیات کی جانب سے مذکورہ ترقیاتی کاموں کے ضمن میں ویلج کونسلز کے ناظمین کے ساتھ رابطہ کر کے انہیں ٹینڈر فارم پر دستخط کرنے کے لیے رابطے کیے گئے ہیں ذرائع کے مطابق 48ویلج کونسل کے ناظمین نے محکمہ بلدیات کے افسران کو اس غیرقانونی ٹینڈر کی منظوری پر دستخط کرکے دینے سے انکار کردیا ہے ناظم اتحاد کے نمائندوں کا یہ موقف ہے کہ کیونکہ بلدیات کی جانب سے ٹینڈرز غلط دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے علاقوں میں تعمیراتی کام بھی ناقص ہوگا حکومت کے تمام ترقیاتی کاموں کے ذمہ دار ویلیج کونسل کے ناظمین ہیں اور محکمہ بلدیات کے افسران کرپشن ہمارے سر تھوپناچاہتے ہیں ذرائع کے مطابق ناظم اتحاد کے رہنماں نے باہمی مشاورت کے بعد اس بات پر بھی غور کرنا شروع کردیا ہے درخواست محکمہ بلدیات کو جمع کرائی جائے جس سے یہ مطالبہ کیا جائے گا کہ چونکہ ٹینڈرز میں قوانین کی خلاف ورزی کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے لہذا ہم ان ٹینڈرز کو نہیں مانتے اور دوبارہ اس کا انعقاد کرایا جائے اور حکومتی پالیسی کے مطابق میرٹ پر ٹینڈر جاری کیا جائے تا کہ عوام کی رقم صحیح معنوں میں خرچ ہو اور معیاری کام کو یقینی بنایا جاسکیاس ضمن میں ناظم اتحاد کا اجلاس منعقدہ ہوا جس میں ویلج کونسل ناظمین انور کمال بھٹی، رحمت اللہ شادو، خرم شہزاد، جاذب جاوید بھابھا، خورشید پپو، ساجد ملک، ملک ریاض جھیڈا، سمیع اعوان، ذیشان سگو، عبدالرزاق بلوچ اور دیگر نے شرکت کی ناظمین کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر محکمہ بلدیات نے غلط ٹینڈر منسوخ نہ کیے اور اپنی ضد پر قائم رہے تو محکمہ کے خلاف احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا اور احتجاجی جلوس بھی نکالا جائے گا۔