العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان
العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں فیصلہ محفوظ ہونے کا امکان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف کےخلاف دائر العزیزیہ سٹیل مل اور فلیگ شپ انویسمنٹ ریفرنسز کا فیصلہ آج محفوظ ہونے کا امکان ہے۔
احتساب عدالت نمبر دو کے جج ارشد ملک معاملے کی سماعت کریں گے اور فریقین کی جانب سے حتمی دلائل مکمل کئے جائیں گے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف بھی عدالت کے روبرو پیش ہوں گے۔
گزشتہ سماعت میں خواجہ حارث نے حتمی دلائل میں بتایا کہ 12 اپریل 2001 کو فلیگ شپ قائم ہوئی۔ خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ کمپنیاں قائم ہونے اور نواز شریف کے منسلک ہونے میں 5 سال کا فرق ہے۔نواز شریف کا نام کیپٹل ایف زیڈ ای میں آتا ہے، انہوں نے 2006 میں کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازم کے طور پر ویزہ کی درخواست دی۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ استغاثہ نواز شریف کے اقامہ اور کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت سے ان کا تعلق فلیگ شپ سے جوڑنا چاہ رہی ہے۔ خواجہ حارث نے یہ بھی کہا کہ صرف تفتیشی افسرمحمد کامران نے کہا کہ نواز شریف مالک تھے۔گذشتہ سماعت میں خواجہ حارث نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا کہ نواز شریف نے جھوٹ بولا، عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں اثاثے چھپانے کی بات ہے۔