شادی کا ڈرامہ،لڑکیوں کو بیرون ملک بیچنے والے گروہ کی اہم ملزمہ گرفتار
کراچی ( ویب ڈیسک)درخشاں انویسٹی گیشن پولیس نے شادی کے ڈرامے کے بعد لڑکیوں کو بیرون ملک فروخت کرنے والے گروہ کی اہم ملزمہ کو نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کرلیا ،مقدمے میں نامزد دیگر افراد تاحال مفرور ہیں ، مدعیہ نے اعلی حکام سے جان کے تحفظ کی اپیل کی ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق درخشاں انویسٹی گیشن پولیس نے خفیہ اطلاع پر نارتھ ناظم آباد میں چھاپہ مار کر ملزمہ قدسیہ اختر کو گرفتار کرلیا ،پولیس کے مطابق 10دسمبر کی شب درخشاں تھانے میں ڈیفنس فیز 6کی رہائشی لڑکی ثمرہ کی درخواست پر مقدمہ نمبر 749/18 درج کیا گیا تھا، جس نے اپنے بیان میںکہا تھا کہ 4نومبر 2018کو میری شادی سید محمد بلال اختر سے ہو ئی تھی، جو میری بہن نے انٹرنیٹ پر تلاش کیا تھا،شادی سے قبل لڑکے کے گھر والوں نے بتایا تھا کہ اورنگی ٹاﺅن میں ان کا نجی سکول ہے، جبکہ کچھ افراد بیرون ملک بھی ہیں اور مجھے بھی بیرون ملک جانا ہوگا،گھر والوں کے راضی ہونے کے بعد وہ نکاح خواں کے ہمراہ ہمارے گھرآئے جبکہ نکاح کے بعد کاپی بھی نہیں دی،جبکہ نکاح کے بعد میں 20لاکھ کے زیور اور دیگر سامان کے ہمراہ ان کے گھر منتقل ہو گئی۔
شادی کے تیسرے دن میرے شوہر کی غیرموجودگی میں ان کا بھائی فرخ میرے کمرے میں داخل ہو ا اور مجھ سے زبر دستی کرنے لگا، مزاحمت کرنے پر وہ فرار ہو گیا،جس کے بعد میں نے اپنے شوہر سے شکایت کی تو اس نے کوئی نوٹس نہیں لیا،تاہم میرا موبائل فون لیا اور مجھ پر تشدد بھی شروع کردیا،واقعے کے بعد میرے گھر والے ملنے آئے تو ان پر بھی تشدد کیا گیا، جس کے بعد 13نومبر کو میںاپنے گھرآگئی،16نومبر کو میرے سسرالی افراد جن میں شوہر، قدسیہ، زینب، فرخ، فہیم ،فہد ،ایک مسلح گارڈ ہمارے گھرآئے اور مجھے زبردستی لے جانے کی کوشش کی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
مدعیہ نے مزید بتایا کہ مجھے چند روز بعد معلوم ہوا کہ یہ دھوکے باز گروہ ہے جو لڑکیوں سے شادی کے بعد انہیں بیرون ملک منتقل کرنے کا لالچ دیتے ہیں اور وہاں لے جاکر فروخت کردیتے ہیں،لہذا ان کو گرفتار کرتے ہو ئے میرا زیور اور سامان بھی برآمد کیا جائے اور مجھے وہ لوگ جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، مجھے او ر میری فیملی کو تحفظ بھی فراہم کیا جائے۔