راجہ بشارت اور ایم ایس کی آڈیو کال لیک ہونے کا معاملہ، اندرونی کہانی سامنے آ گئی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور بینظیر ہسپتال راولپنڈی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کی لیک ہونے والی آڈیو کال کی اندرونی کہانی منظرعام پر آ گئی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے صوبائی وزیر قانون کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ راجہ بشارت کے پاس اریبہ عباسی کا مسئلہ سائلین کے مسائل کی طرح آیا۔ راجہ بشارت تمام سائلین کے معاملات سن کر متعلقہ حکام کو فون کرتے ہیں اور ایسا ہی انہوں نے اریبہ عباسی کے مسئلے میں بھی کیا۔
وزیر قانون کے قریبی ذرائع کے مطابق راجہ بشارت نے سائل کا مسئلہ دیکھ کر بینظیر ہسپتال کے ایم ایس کو معمول کی کال کی اور کہا کہ بغیر سیاسی مداخلت کے میرٹ پر کام کر دیں، اس لئے اریبہ عباسی کے مسئلے پر سیاسی انتقامی کارروائی کا شائبہ نہیں ہونا چاہئے۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اگر آڈیو وائرل ہو گئی ہے تو اس میں کیا ہے اور جب انہیں بتایا گیا کہ کال ریکارڈ کرنا قانوناً جرم ہے تو انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا ایسا بھی کوئی قانون ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاملے کا نوٹس لے لیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد ہی کوئی بات کروں گی۔
دوسری جانب یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد وفاقی حکومت نے وزراءکی مداخلت سے متعلق پالیسی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے کابینہ اراکین کو پابند کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کوئی بھی وزیر دوسری وزارت میں براہ راست مداخلت نہیں کرے گا اور وزراءکسی بھی وزارت سے شکایت پر تحفظات سے متعلقہ وزیر کو آگاہ کریں گے ۔ غیر متعلقہ وزیر کسی دوسری وزارت کے ملازمین کو براہ راست حکم نہیں دے سکے گا اور شکایت کی صورت میں ازالہ متعلقہ وزیر ہی کر سکے گا۔
ذرائع کے مطابق معمول کے سرکاری امور کے رابطے اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے اور وفاقی حکومت جلد ہی اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔