وزیراعظم عمران خان کا جنوری میں اپنے آبائی حلقے کا دورہ متوقع، لیکن اس حلقے کے ترقیاتی منصوبوں کی کیا صورتحال ہے ؟ جواب ایسا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا
میانوالی ، نمل (محمد زبیراعوان )وزیراعظم عمران خان کا وزارت عظمیٰ کاحلف اٹھانے کے بعد پہلی مرتبہ جنوری میں اپنے آبائی علاقے کا دورہ متوقع ہے جس دوران وہ کئی نئے منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے لیکن انتہائی افسوسناک بات یہ ہے کہ ان کے حلقہ انتخاب میں موجود برساتی نالے’ترپی‘ کا پل فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا ، خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ کام مکمل نہ ہونے کی وجہ سے خرچ ہونیوالی ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی رقم بھی ضائع ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نئے سال کے پہلے مہینے میں میانوالی کا دورہ کریں گے جس دوران میانوالی یونیورسٹی، چلڈرن ہسپتال اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کالج کا افتتاح کریں گے ، آبائی حلقہ این اے 95کا دورہ بھی کریں گے ۔ وزیراعظم کے اس ممکنہ دورے کی تحریک انصاف کے ایم این اے امجد خان نیازی نے بھی تصدیق کردی اور بتایاکہ دورہ کی حتمی تاریخ کا تعین جلد ہی ہوگا۔ایک طرف وزیراعظم کی طرف نئے منصوبوں کا افتتاح متوقع ہے تودوسری طرف ان کے اپنے حلقہ انتخاب میں موجود برساتی نالہ پر بننے والے پل کی تعمیرمکمل نہیں ہوسکی بلکہ وہاں پر کام کرنیوالی لیبر بھی مشینری اٹھا کر غائب ہوگئی۔
اس ضمن میں جب ’روزنامہ پاکستان‘ نے کنٹریکٹر کمپنی ’محمد رمضان اینڈ کو‘ سے رابطہ کیا تو ذولفقار خان نامی نمائندہ نے بتایاکہ اینوئل ڈیویلپمنٹ فنڈ کے تحت ہائی ویز کی طرف سے ٹوٹل بجٹ میں سے بھی پیسہ روک لیا گیا ، مزید فنڈ ریلیز ہونے کی امید لیے کام بروقت مکمل کرنے کیلئے90لاکھ روپے کے قریب کمپنی نے انویسٹمنٹ کردی ہے لیکن اب مزید پیسہ نہیں، سونے پر سہاگہ یہ کہ اب محکمہ ہائی ویز کی طرف سے بجٹ ریلیز کرنے کیلئے کوئی ٹائم فریم بھی نہیں دیاجارہا اور اس صورتحال میں کنٹریکٹر مزید سرمایہ لگانے سے قاصر ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ ایک کروڑ سات لاکھ روپے ریلیز کیے گئے تھے اور ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ ہوچکی ہے ، اس وقت تک پل ، ریلنگ اور سلیبز مکمل ہوچکی ہیں لیکن فلنگ باقی ہے ، عارضی طورپر مٹی ڈال دی گئی لیکن چونکہ برساتی نالہ ہے ، پہلا پل بھی شدید بارشوں کی وجہ سے ٹوٹ گیا تھا جس کے باعث مکینوں کو کئی سال انتظار کرنا پڑااور اگر اب تعمیر کیے جانیوالے پل کے پشتے بھی مضبوط نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ پانی کی وجہ سے مٹی نکل جائے اور پل ایک مرتبہ پھر گرجائے ۔ انہوں نے بتایاکہ پل کا سارا تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے مزید تقریباً ایک کروڑ روپے درکار ہیں۔
یادرہے کہ اسی حلقے سے این اے 95میانوالی ون سے ایک لاکھ تراسٹھ ہزار سے زائد ووٹ لے کر عمران خان کامیاب ہوئے تھے اور اسی سیٹ پر وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔