قومی اسمبلی: شہریت کا متنازعہ قانون، پاکستان کا امریکہ سے بھارتی حکام پر پابندی کا مطالبہ

قومی اسمبلی: شہریت کا متنازعہ قانون، پاکستان کا امریکہ سے بھارتی حکام پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں بھارتی اقلیتوں کیخلاف متنازعہ قانون اور ان پر ہونے والے ظلم پر آواز بلند کرتے ہوئے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور اس کے ساتھیوں پر پابندی عائد کرے۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ متنازعہ قانون نے بھارت میں آئینی بحران کو جنم دیا۔ دنیا مودی کا چہرہ دیکھ رہی ہے جبکہ کچھ نے ابھی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں لیکن ہم بھارتی مسلمانوں کے ساتھ کل بھی اور آج بھی کھڑے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلمان، دلت، سکھ اور عیسائی بھارت میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ علی گڑھ یونیورسٹی میں پرامن مظاہرہ کرنے والوں پر ظلم کیا گیا۔ گجرات میں اسی مودی نے ہزاروں مسلمانوں کو قتل کروایا تھا۔ آج وہی مودی یہ سب کچھ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقلیتی برادری پر ظلم کو بند کرے اور معصوم لوگوں کو رہا کیا جائے۔اس موقع پر سابق سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے دنیا دیکھ رہی ہے۔ پاکستان کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمیں بیرون ممالک کے دورے کرکے دنیا کو کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کرنا چاہیے۔ اب ہمارے پاس یہ موقع آیا ہے کہ ہم دنیا کو بھارتی مائنڈ سیٹ سے آگاہ کریں۔اس کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ میں ایاز صادق کے جذبات کا شکر گزار ہوں، میں ان کی تجویز سے متفق ہوں۔ ہم متنازعہ قانون کے خلاف متفقہ قرارداد پاس کروائیں گے جبکہ سپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے بیرون ممالک دوروں کے حوالے سے وفد بھیجنے کے لیے تجاویز مانگیں ہیں۔وفاقی وزیر ریونیو حماد اظہر،پارلیمانی سیکرٹریز عالیہ حمزہ ملک اور کنول شوزب نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ13برس میں حکومتوں نے ملکی قرضوں پر 12ہزار ارب روپے اورغیرملکی قرضوں پر 14.22ارب ڈالر سود ادا کیا،حکومت دوست ممالک سے لئے گئے قرضوں کی مدت واپسی میں 2سال توسیع کے حوالے سے بات چیت کر رہی ہے،سرکاری قرضے جی ڈی پی کی84.8فیصد تک پہنچ چکے ہیں،پاکستان نے زرعی ملک ہونے کے باوجود گزشتہ5برسوں میں 32ارب ڈالر سے زائد زرعی مصنوعات درآمد کیں،حکومتی اقدامات سے رواں سال زرعی مصنوعات کی درآمد میں 20فیصد کمی آئی، موجودہ حکومت نے ستمبر2018سے ستمبر2019تک 9.1ارب ڈالر قرضہ واپس کیا جبکہ پاکستان کے بیرونی قرضے میں 1.3ارب ڈالر اضافہ کیا، جنوری میں خیبرپختونخوا میں رشہ کئی اکنامک زون کا افتتاح کردیں گے، موجودہ حکومت سی پیک کو توانائی اور انفراسٹرکچر سے بہت آگے لے جا رہی ہے۔
قومی اسمبلی