ٹرمپ نے قوم کو دھوکہ، جوڈیشری کمیٹی کی رپورٹ ایوان نمائند گان کو ارسال
واشنگٹن(اظہر زمان،بیوروچیف) امریکی ایوان نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیرالڈ نیڈلر نے صدر ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی دو دفعات کے بارے میں 658 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ جاری کر دی، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ذاتی مفاد کیلئے قوم کو دھوکہ دیا۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب یہ رپورٹ پبلک کر کے ایوان نمائندگان کے فل ہاؤس کے حوالے کر دی گئی جس میں اکثریت نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ ٹرمپ آئین کیلئے خطرے کا باعث بن چکے ہیں اسلئے انہیں عہدے سے ہٹانا ضروری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثریتی ڈیموکریٹک پارٹی کا یہ موقف واضح کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے پہلے 2020ء کے صدارتی انتخابات میں یوکرائن کی مدا خلت طلب کی اور اس کے بعد جب کانگریس نے اس معاملہ کی انکوائری کا آغاز کیا تو اس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ کیپٹل ہل سے اس نما ئند ے کو اس دستاویز کا جو مکمل متن ای میل کے ذریعے ملا ہے، اس میں واضح طور پر ٹرمپ پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے جمہوری انتخابات میں بدعنوانی کرنے کیلئے ایک غیر ملکی طاقت کو ملوث کیا اور اس طرح اپنے اعلیٰ عہدے کو ناجائز طریقے سے استعمال کر کے قوم کو دھوکہ دینے کے مرتکب ہوئے۔ نیویارک سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک چیئرمین نیڈلر نے رپورٹ میں ایوان کی اقلیتی ریپبلکن پارٹی کا موقف بھی شامل کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے مواخذے کا مقدمہ نہ صرف کمزور ہے بلکہ اس نے مستقبل میں مواخذے کی کارروائیوں کیلئے ضروری بنیاد کو خطرناک حد تک گھٹا دیا ہے۔ جمعہ کے روز جوڈیشری کمیٹی نے پارٹی لائن کے مطابق 17 کے مقابلے پر 23 ووٹوں کی ا کثریت سے دو دفعا ت پر مشتمل مواخذے کا بل ایوان نمائندگان کے فل ہاؤس کو بھیج دیا تھا جہاں ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت ہونے کے سبب اسے منظوری حاصل ہو جائیگی۔ توقع ہے رواں ہفتے میں بحث مباحثے کے بعد ووٹنگ کا مرحلہ مکمل ہو جائیگا۔ اس کے بعد حتمی مقد مہ سینیٹ میں چلے گا جہاں مواخذے کے بل کی منظوری کیلئے دو تہائی ووٹ درکار ہیں۔ سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی کو معمولی اکثریت حاصل ہے اسلئے وہاں مواخذے کی تحریک مسترد کرنے کا واضح امکان ہے۔ صدر ٹرمپ عہدے سے تو نہیں ہٹ سکیں گے لیکن مواخذے کا مقدمہ چلنا ہی ان کیلئے اپنی جگہ بہت بڑی بدنامی کا باعث بنے گا۔
ٹرمپ دھوکا