آرمی چیف توسیع معاملہ میں قانون سازی کیلئے حکومت مکمل مطمئن
(تجزیہ؛۔ محسن گورایہ)
وفاقی حکومت کو آرمی چیف کی سروس میں توسیع کے معاملات میں آئندہ دنوں ہونیوالی قانون سازی میں کسی قسم کی پریشانی محسوس نہیں ہو ر ہی، لگتا ہے حکومت اس کو تھوڑی سی تگ و دو کے بعد باآسانی پاس کر ا لے گی۔اس معاملے میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کو دیکھنے کے بعد حکومت نے اپنا ہوم ورک شروع کر دیا ہے اور وزارت قانون نے مجوزہ ترمیمی مسودہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق آئین کے آٹیکل دو سو تینتالیس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت،اس میں توسیع یا نئے سرے سے تقرری کے حوالے سے معا ملا ت کو مزید کلیئر کیا جائیگا،مگر گزشتہ بہتر سال کے دوران بھی اس میں کوئی پرابلم نہیں تھی،اب عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق اس کو بنا دیا جا ئیگا۔بتایا گیا ہے آرمی چیف کی تقرری اور دوسرے معاملات کے حوالے سے انیس سو پینسٹھ میں بھی ترمیم کی گئی تھی۔بتایا گیا ہے آرمی چیف کی تقرری اور اختیارات کے حوالے سے بعض معاملات ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے طے پائیں گے جبکہ کچھ معاملات وفاقی حکومت کے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے طے کر سکتی ہے،جن کی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔حکومتی ذرائع کے مطابق اس ترمیم کیلئے قومی اسمبلی میں مطلوبہ اکثریت موجود ہے جبکہ سینیٹ میں حکومت کے پاس کچھ کمی ہے مگر وہ بھی بعض چھوٹی جماعتوں سے مل کر پوری ہو جائے گی۔
تجزیہ محسن گورایہ