پاکستان سے محبت کرنے کے جرم میں محصورین کی نسلیں تباہ ہوگئیں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی تحریکِ محصورین مشرقی پاکستان کے قائم مقام چیئرمین اسماعیل آٹیہ، وائس چیئرپرسن بلقیس اسلام اور جنرل سکریٹری حیدر علی حیدر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں 49سال سے محصورتین لاکھ پاکستانیوں کی ملک سے محبت کرنے کے جرم میں نسلیں تباہ ہوگئیں ہیں تاحال ان کی وطن واپسی کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف محصورین کی وطن منتقلی کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ محصورین کل بھی پاکستانی تھے آج بھی پاکستانی ہیں اور مرتے دم تک پاکستانی رہیں گے۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان سے محبت کا عملی ثبوت پیس کیا ہے اور آج بھی ان کے کیمپوں میں پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں۔ 1971کی جنگ میں ملک کی بقاء کیلئے پاک فوج کے ساتھ مل کر وطن دشمنوں سے لڑنے والوں کو پاکستانی تسلیم نہیں کرنا ا وار انہیں وطن واپس نہ لانا قومی بے حسی کی بدترین مثال ہے۔ ان کی منتقلی کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے انہیں وطن واپس نہ لایا گیا تو لوگ حُب الوطنی سے توبہ کرلیں گے۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ یہ کیسا ملک ہے جہاں نفرت محبت کا صلہ ہے۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ سقوطِ ڈھاکہ سے قبل اور سقوطِ ڈھاکہ کے بعد پاکستان آنے والے بہاریوں کو تاحال شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جارہا جس کے باعث بہاریوں کے بچے نہ تعلیم حاصل کرسکتے ہیں اور نہ ہی انہیں ملازمت ملتی ہے بلکہ اب تو ٹھیلے اور پتھارے لگانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں بنگلہ دیش کے شہر سید پور میں واقع کیمپوں میں قائم جھگیوں میں آگ لگ گئی جس سے 50سے زائد جھگیاں جل کر خاکسر ہوگئیں متاثرین تاحال کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں لیکن پاکستان سے کسی نے ان کی کوئی امداد نہیں کی حکومت کے کسی نمائندے نے افسوس کا اظہار بھی نہیں کیا جبکہ کیمپوں میں محصورین انتہائی اذیت ناک زندگی گذارنے پر مجبور ہیں موجودہ وزیر اعظم عمران خان محصورپاکستانیوں کو وطن واپس لانے کا اعلان کریں اور پاکستان میں مقیم محصورین کی اولادوں کو قومی شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے محکمہ داخلہ کو حکم جاری کریں تاکہ پاکستان آنے والے بہاریوں اور ان کی اولادوں کو درپیش پریشانیوں کا ازالہ ہوسکے۔