توانائی بحران حل کرنے کیلئے تعاون جاری رکھیں گے،پینگ زینگ وو
لاہور (لیڈی رپورٹر) ڈپٹی قونصل جنرل آف چائنہ پینگ زینگ و و نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کا بحران حل کرنے کیلئے تعاون جاری رکھیں گے اور بیجنگ میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی پرمشتمل پاور پلانٹ یہاں لگائے گئے وہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام ’پاک۔چائنہ تعلقات‘پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، نائب صدر سچوان یونیورسٹی چائنہ یان شی جنگ، ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر سچوان یونیورسٹی چائنہ پروفیسر ڈاکٹر سانگ زی ہوئی،ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر فدان یونیورسٹی چائنہ پروفیسر ڈو یوکنگ، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیزپروفیسر ڈاکٹر اقبال چاؤلہ، ڈائریکٹر سنٹر فار پبلک پالیسی اینڈ گورننس ایف سی کالج پروفیسر ڈاکٹر سعید شفقت، اسسٹنٹ پروفیسر پاکستان سٹڈی سنٹر ڈاکٹر امجد عباس مگسی،چائنیز طلباؤ طالبات اورایم فل/پی ایچ ڈی سکالرز نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں ڈپٹی قونصل جنرل آف چائنہ پینگ زنگ وونے کہا کہ چائنہ پاکستان کا سٹریٹیجک پارٹنرہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ہر سال تقریباً ایک لاکھ پچاس ہزار پاکستانیوں کو ویزہ جاری کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں رواں سال قائم کئے جانے والے ویزہ سنٹر کا مقصد شہریوں کے لئے آسانیاں پید ا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں ماہ لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبہ کا ٹرائل کیا جاچکاہے جس سے مستقبل میں شہریوں کوبہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ اگلے سال سرگودھا یونیورسٹی میں کنفیوشس سنٹر قائم کر دیا جائے گا۔ پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلیمی اداروں اور ماہرین تعلیم کو قریب لانے کیلئے پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے چینی یونیورسٹیاں تعاون کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو چائنیز سنٹرز میں ہونے والی سرگرمیوں کے بارے آگاہی فراہم کرنے کیلئے دعوت دی جانی چاہیے تاکہ پاکستانی عوام کو چین کے کلچر کے بارے میں علم ہو سکے۔ انہوں نے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ سیمینارز، کانفرنسز اور ریسرچ ورک پر زور دیا۔یان شی جنگ نے پنجاب یونیورسٹی اور سچوان یونیورسٹی کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں یونیورسٹیاں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سچوان یونیورسٹی میں میڈیکل، اکنامکس، سول انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس سمیت دیگر مضامین میں پاکستانی طلباؤ طالبات زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سچوان یونیورسٹی میں پاکستان پر 20کے لگ بھگ کتب شائع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان میں بسنے والے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سچوان یونیورسٹی چین کی دوسری بڑی یونیورسٹی ہے جہاں 60 ہزار سے زائدطلبہ زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ جات اور تعلیمی سہولیات متاثر کن ہیں۔ پروفیسر ڈو یوکنگ نے کہا کہ پاکستان نے سب سے پہلے چین کی آزاد حیثیت کو تسلیم کیااور وقت کے ساتھ دونوں سٹریٹیجک پارٹنر بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی لیڈرشپ سی پیک منصوبہ کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کی سٹریٹجک صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ اہمیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ سی پیک ان کی پہلی ترجیح ہے جس کی کامیابی کیلئے اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی کے بحران سمیت دیگر مسائل کے سد باب کیلئے چین کا تعاون جاری رہے گا۔ ڈاکٹر سانگ زی ہوئی نے کلچرل سرگرمیوں کو بڑھانے، تعلیمی روابط کو فروغ دینے اور سی پیک کی کامیابی کیلئے مل کر کام کرنے پر پر زور دیا۔ڈاکٹر سعید شفقت نے کہا کہ ہم چین کی تاریخ اور ثقافت کے متعلق کم معلومات رکھتے ہیں جس کیلئے ایک دوسرے کی زبان سیکھنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین مضبوط تعلقات کیلئے وزیٹنگ ویزہ کی موثر پالیسی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پاکستان ایشیاء ریسرچ پروگرام لانچ کرنا ہوگا۔ڈاکٹر اقبال چاؤلہ نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی بہت گہری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے خطے میں امن قائم ہوگا اورون بیلٹ ون روڈ میگا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منفی سوچ رکھنے والوں پر حیرانی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلط فہمیوں کو درو کرنے کیلئے نالج شیئر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو چائنہ اور امریکہ میں الگ الگ انداز سے ڈیل کیا جا تاہے۔بعد ازاں پنجاب یونیورسٹی پاکستان سنٹر میں انسٹی ٹیوٹ آف دی بیلٹ اینڈ روڈ کا افتتاح کیا گیا۔وفد نے پنجاب یونیورسٹی لائبریری کا بھی دورہ کیا۔