دہشتگردی کیخلاف قربانیاں دینے والوں کو کبھی فراموش نہیں کرینگے: محمود خان

دہشتگردی کیخلاف قربانیاں دینے والوں کو کبھی فراموش نہیں کرینگے: محمود خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے تاجروں کی بحالی کے اقدام کے تحت میر علی بازار کے 25 تاجروں میں مجموعی طور پر 50 کروڑ کی مالیت کے امدادی چیک تقسیم کردیئے،بد ترین دہشت گردی کے دوران ان تاجروں کا کاروبار بند اور دُکانیں تباہ ہو چکی تھیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ شمالی وزیرستان کے تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کر رہے ہیں اور اُنہیں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں، ہم اُنہیں کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے۔ محمود خان نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں متاثرین کو معاوضے کے چیک دینے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کی بحالی کیلئے مجموعی طور پر 7 ارب 76 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، جن میں سے 2 ارب 80 کروڑ روپے میر علی بازار کی 3707 دکانوں کے نقصانات کے ازالے کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ اسی طرح ایک ارب 69 کروڑ روپے میران شاہ بازار کی 5654 دُکانوں کی بحالی جبکہ 33 کروڑ روپے 69 پٹرو ل پمپس کے نقصانات کے ازالے اور بحالی کیلئے مختص کئے گئے۔ علاوہ ازیں 100 کنال پر محیط علاقے میں ترقیاتی کاموں کیلئے بھی دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت وسائل کی کمی کے باوجود ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور بہتری کیلئے اخلاص کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ 28 ہزار سے زائد لیویز اور خاصہ داروں کو خیبرپختونخوا پولیس میں ضم کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ تمام قبائلی عوام کو صحت انصاف کارڈ کے تحت علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی، انفراسٹرکچر کی ترقی، ایک سال کی قلیل مدت میں جوڈیشری سمیت تمام صوبائی محکموں کی نئے اضلاع تک توسیع جیسے اہم اقدامات موجودہ حکومت کی قبائلی اضلاع کی فلاح و ترقی اور بحالی کیلئے سنجیدہ کاوشوں کا واضح ثبوت ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ قبائلی اضلاع سمیت صوبہ بھر کے عوام نے ہمیں دوسری بار منتخب کیا ہے۔ اسلئے ہم عوام کی توقعات پر پورا اُترنے کیلئے تمام تر اقدامات اُٹھائیں گے۔ محمود خان نے واضح کیا کہ قبائلی اضلاع کی تیز تر ترقی کیلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں تاکہ نئے اضلاع کو صوبے کے ترقیافتہ علاقوں کے برابر لاکھڑا کیا جا سکے۔ اُنہوں نے کہاکہ اس مقصد کیلئے قبائلی عوام کی مشاورت سے 10 سالہ جامع ترقیاتی حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔ترقیاتی پلان کے تحت 100 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ قبائلی اضلاع میں جاری اور نئے بڑے ترقیاتی منصوبوں سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے ترقی کے عمل سے محروم مقامی شہریوں کو فراہم کئے جائیں گے تاکہ اُنہیں باوقار ذریعہ معاش کی فراہمی یقینی ہو سکے۔
محمود خان

مزید :

صفحہ اول -