آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے وزیراعظم کا مختلف آپشنز پر غور

    آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے وزیراعظم کا مختلف آپشنز پر غور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان مختلف آپشنز پر غور کررہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کرنی ہے یا قانون سازی؟ اس حوالے سے حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان مختلف آپشنز پر غور کررہے ہیں اور حتمی فیصلہ وہی کریں گے۔ماہر قانون بابر ستار کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے پارلیمینٹ کو قانون سازی کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کی ضرورت نہیں، حکومت نے خود عدالت میں یقین دہانی کرائی تھی کہ 6 ماہ میں قانون سازی کرلی جائے گی اس لیے اب نظر ثانی میں جانے کا جواز نہیں رہتا۔ماہر قانون فیصل چودھری کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پارلیمنٹ چاہے تو قانون سازی کرسکتی ہے اور چاہے تو نہیں بھی کرے۔انہوں نے کہا کہ 1973 کے آئین اور بعد میں اٹھارویں ترمیم میں ایکسٹینشن کے معاملے کو وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑا گیا جو سویلین بالادستی کیلئے ضروری ہے۔تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی قومی مفاد کی قانون سازی ہے، سکیورٹی معاملات سے جڑی ہے، تمام قانون سازوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنا کردار ادا کریں۔ آرمی چیف کے عہدے کا اہم پہلوکسی قانون کے دائرے میں نہ آنا آئین کی روح کے منافی ہے۔فیصل جاوید نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی میں مشکل پیش نہیں آئے گی، بہت آسانی سے قانون سازی ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ آف پارلیمنٹ سے بھی ہوجائے گا اور دو تہائی اکثریت کی طرف معاملہ گیا تو وہاں بھی ہوجائے گا، یہ انتہائی قومی مفاد کا معاملہ ہے، اس میں سیاسی معاملات نہیں آئیں گے۔
آرمی چیف/مدت ملازمت

مزید :

صفحہ اول -