ڈاکٹر سید حامد علی الحامد کے فرزندِ سید محمود حامد کے ولیمہ کی تقریب
جدہ (بیورو رپورٹ) معروف شاعر ڈاکٹرسید نعیم حامد علی الحامد نےاپنے فرزندِ ارجمند سید محمود حامد الحامد کے ولیمہ کی تقریب کا اہتمام مون لائٹ میرج ہال جدہ میں کیا۔ تقریب کی خوبی یہ تھی کہ اس میں عزیز واقارب، دوست احباب عمائدینِ شہرکے علاوہ ڈاکٹر سید نعیم علی الحامد نے بہت سے پرانے دوستوں کو بھی مدعو کیا تھا جن سے ملاقات صرف ایسی ہی تقریباب میں ہوتی ہیں۔ خاص طور سے میرے لئے یہ تقریب نہایت دلچسپ تھی کہ اس میں میرے ایک دیرینہ صحافی دوست جو اردونیوز سےوابستہ تھے مرحوم عبدالمقصود مزرا کے بہنوئی محمد صغیر احمد لودھی سے ملاقات ہوئی۔
ڈاکٹر صاحب کا قیام سعودی عرب جدہ میں کوئی 7 دہایوں پر محیط ہے۔ آپ کی وجہ شہرت صرف خوش اخلاقی ملنساری ہی نہیں بلکہ ایک اعلیٰ پایہ کے شاعر اور ادیب کے بھی ہے۔ آپ سعودی عرب سے شائع ہونے والے پہلے شعری مجموعہ پیکرِ نغمہ کے خالق ہیں۔ ادبی ذوق اور کمال سخن فہمی باعث سعودی عرب میں سب بڑی ذاتی پُرکشش لائبریری کے مالک ہیں۔ فکرو فن کی آب و تاب کے لئے آپ نے ایوان اردو کے نام سے ایک انجمن کی داغ بیل ڈالی جس کے زیراہتمام ادبی و شعری محافل منعقد ہوتی رہتی ہیں۔
حال ہی میں ڈاکٹر نعیم حامد علی الحامد نے ارض مقدس جدہ سے اپنا 51 سالہ شعری آندو ختہ "عکاظِ غزل" صَیرفیان زرِسخن کے حضور پیش کیا ہے، جس میں 5 ستمبر 1986 سے یکم جنوری 2012 تک کی کہی گئی غزلیں اور دیگر اصنافِ سخن شامل ہیں۔
ڈاکٹر سید نعیم حامد علی الحمد یو پی ہندوستان کے ایسے خانوادے کے فرد ہیں جس میں آعلیٰ روایات راسخ ہیں۔ آپ کا خاندان برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے بعد ہجرت کر کے پاکستان پھرسعودی عرب میں سکونت اختیار کر گیا۔۔سید مسرت خلیل کےمطابق ڈاکٹر صاحب کے فرزندِ ارجمند عبداللہ طاہر ابوبکر مقبیل کی صاحبزادی سے رشتہ ازوج سے منسلک ہوئے۔