خصوصی عدالت کا فیصلہ شخص نہیں،رویے کےخلاف ہے،فیصلے کو کسی ادارے کےخلاف نہیں لیناچاہیے،قمر زمان کائرہ

خصوصی عدالت کا فیصلہ شخص نہیں،رویے کےخلاف ہے،فیصلے کو کسی ادارے کےخلاف نہیں ...
خصوصی عدالت کا فیصلہ شخص نہیں،رویے کےخلاف ہے،فیصلے کو کسی ادارے کےخلاف نہیں لیناچاہیے،قمر زمان کائرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ شخص نہیں،رویے کےخلاف ہے،اس فیصلے کو کسی ادارے کےخلاف نہیں لیناچاہیے،اس فیصلے کے نتیجے میں آئین کی عملداری بڑھے گی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے خصوصی عدالت کے فیصلے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ شخص نہیں،رویے کےخلاف ہے،اس فیصلے کو کسی ادارے کےخلاف نہیں لیناچاہیے،اس فیصلے کے نتیجے میں آئین کی عملداری بڑھے گی۔انہوں نے کہاکہ آمریت کے دورمیں کابینہ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی،پرویزمشرف کا ٹرائل 5سال سے چل رہاتھا،عدالت نے پرویزمشرف کو بار بار موقع دیا،پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہاکہ عدالت نے پرویزمشرف کو وقت دیا،پہلی بار عدالت نے آمرکےخلاف فیصلہ سنایا،پاکستان میں سزاوَں پر عملدرآمد ہوناچاہیے تاکہ آئینی حکومتیں قائم رہیں۔

قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ طاقت کے زورپراداروں پراثراندازہوناقابل قبول نہیں،سنگین غداری کیس کافیصلہ پاکستان کی بہتری کافیصلہ ہے،انہوں نے کہاکہ جوڈیشل ایکٹوازم نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا،ایمرجنسی نافذ کرنے کافیصلہ پرویز مشرف کا اپنا تھا،سپریم کورٹ نے ایمرجنسی نافذکرنے سے متعلق فیصلہ آئین شکنی کے مترادف قراردیا،سنگین غداری کیس کے فیصلے میں سمت کاتعین کیاگیاہے۔