پرویز مشرف کیخلاف فیصلہ لیکن دراصل وہ ن لیگی دور حکومت میں کس کی کوششوں سے بیرون ملک گئے تھے؟لیگی رہنما پرویز رشید کھل کر بول پڑے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے خصوصی عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ پرویز مشرف جب ملک میں تھے تب بھی عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے تھے وہ عدالت کیلئے گھر سے نکلتے تھے اورہسپتال میں چلے جاتے تھے پرویز رشید کاکہناتھا کہ پرویز مشرف کو پناہ دی جاتی تھی اوروہ قوتیں پاکستان کے اندر موجود ہیں جو اس فیصلے کے راستے میں رکاوٹ بنتی تھیں،لیگی رہنما نے کہا کہ پرویز مشرف کا بیان موجود ہے کہ راحیل شریف کی کوششوں سے وہ ملک سے باہر گئے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے نجی ٹی وی جی این این کو خصوصی عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ آج جمہوریت کیلئے بڑا دن ہے ،قانون کی بالادستی کیلئے بڑا دن ہے،انہوںنے کہاکہ پاکستان میں جو بڑا 14 اگست1947 کو شروع ہواتھا اورپھراس بڑے دن کواکتوبر1958 میں ایوب خان کے مارشل لا کے ذریعے قتل کیاگیا،اس قتل کے بعدیہ دوبارہ ہماری زندگی کے آغاز کا دن ہے یہ کسی ایک جماعت یا کسی ایک فردکا دن نہیں ہے یہ پورے پاکستان کی اس قوم کا دن ہے جس نے ووٹ کے ذریعے قانونی طور پر اپنے ملک کیلئے آزادی حاصل کی تھی ۔
ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہاکہ پرویز مشرف کے باہر جانے سے تو اس فیصلے کا کوئی تعلق نہیں ہے وہ باہر ہیں تب بھی فیصلہ وہی آیا ہے جو قانون کے مطابق بنتا ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ وہ ملک میں تھے تب بھی عدالتوں میں پیش نہیں ہوتے تھے وہ عدالت کیلئے گھر سے نکلتے تھے اورہسپتال میں چلے جاتے تھے اوران کو پناہ دی جاتی تھی اوروہ قوتیں پاکستان کے اندر موجود ہیں جو اس فیصلے کے راستے میں رکاوٹ بنتی تھیں،لیگی رہنما نے کہا کہ پرویز مشرف کا بیان موجود ہے کہ راحیل شریف کی کوششوں سے وہ ملک سے باہر گئے۔
ایک اور سوال پر پرویز رشید نے کہاکہ میری حکومت میں میراوزیراعظم اقامہ پر نااہل ہواہے، حکومت میں ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا پاکستان میں اختیار حکومت کے پاس نہیں ہے حکومت کے پاس ااقتدار بھی نہیں ہوتامیری حکومت تو بیچاری اپنے آپ کو اقامہ سے نہیں بچا سکی میری حکومت نے تو مجھے بھی برطرف کردیاراحیل شریف ہم سے طاقتور تھے ۔
انہوں نے آج کے عدالتی فیصلے کے حوالے کہا کہ یہ وہ فیصلے ہے جس کے تحت پاکستان بنا تھاآج ہم نے اس نظریے کوتسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں آمریت جو ہے یا قانون سے جوبالادستی ہوگی یا قانون سے جو انحراف ہوگاوہ غداری قراردیاجائے گا،اس فیصلے سے کسی کیلئے اقتدار میں آنے کیلئے رکاوٹ کھڑی ہو گئی ہے اس سے پہلے کوئی سوچتا بھی نہیں تھا اب ضرورسوچتاضرور جائے گا۔