تحریک لبیک کے زیر اہتما م ملک بھر میں یوم آثارِ رسولﷺمنایا گیا

تحریک لبیک کے زیر اہتما م ملک بھر میں یوم آثارِ رسولﷺمنایا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺکے زیر اہتما م آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں یوم آثارِ رسولﷺمنایا گیا۔یادرہے کہ گذشتہ پیر 12 فروری کو طائف سے 75کلو میٹر جنوب مغرب میں ضلع میسان میں واقع بنی سعد میں موجود آثار رسولﷺ کو گورنرمکہ خالدالفیصل کے کہنے پر منہدم کردیا گیا۔وہاں حضرت حلیمہ سعدیہ کے گھراورمقام شق صدر سمیت چار بڑی زیارتیں تھیں جنہیں مسمار کردیا گیا۔سوشل میڈیا پر اس کے کلپ موجود ہیں۔جبکہ 13فروری کے سعودی عرب کے قومی اخبارات المدینہ،مکہ اور الجزیرہ میں تفصیل سے یہ خبر موجود ہے جبکہ آج کے روزنامہ جنگ میں اس کی تفصیلی خبر موجود ہے۔تحریک لبیک یا رسولﷺکے چیئرمین ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی طرف سے سانحہ بنی سعد کی مذمت اور آثار رسولﷺ کے انہدام پر ملک بھر میں خطبات جمعہ میں اس نہایت درد ناک سانحہ پر سعودی حکومت کی مذمت کیلئے یوم احتجاج منایاکیا گیا۔اس موقع پر مرکز صراط مستقیم جامع مسجد رضائے مجتبی میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے سعودی حکومت دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو نظر انداز نہ کرے۔آثار رسول ﷺ پوری امت کا ورثہ ہے سعودی حکومت کی جاگیر نہیں ہے۔اگر سعودی حکومت کو حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالی عنھاکے آثار رسول ﷺ کے بارے میں کوئی اعتراض تھا یا وہاں جانے والے زائرین کے بارے میں کوئی اعتراض تھا تو اس سلسلہ میں دنیا بھر کے تمام مسالک کے مستند علماء کی آل مسالک کانفرنس طلب کی جاتی اور اس میں یہ مسئلہ زیر بحث لایا جاتا۔سعودی حکومت پہلے ہی بہت سے بڑے مقدس آثار رسولﷺ کو منہدم کر چکی ہے۔جس پر امت خون کے آنسو رو رہی ہے۔تبرک کے موضوع پر سعودی عرب کے علماء نجد اگر کوئی علمی مناظرہ چاہیں تو ہم اس کیلئے تیار ہیں مگر ہمیں ایسے سانحات برداشت نہیں۔تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ کے ترجمان نے کہا اس سلسلہ میں صدائے احتجاج بلند کرنے کیلئے18فروری اتوار کے دن 3بجے لاہور پریس کلب سے پنجاب اسمبلی تک آثار رسول ﷺ مارچ کیا جائے گا۔۔جس کی قیادت ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کریں گے۔دریں اثنا ڈاکٹر محمد اشرفآصف جلالی نے کہا پنجاب یونیورسٹی لا کالج کو عاصمہ جہانگیر کے نام سے منسوب کرنے سے بہت مسائل کھڑے ہونگے اگر ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا تو یہ عاشقانِ رسولﷺ کیلئے بہت اذیتناک ہوگا حکومت پہلے ہی بہت مقروض ہے۔