ایک سال خاموش رہا ،جب دیکھا کہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں تو سوموٹو ایکشن لینا شروع کیے: چیف جسٹس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ وہ ایک سال تک خاموش رہے لیکن جب دیکھا کہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے تو سوموٹو ایکشن لینا شروع کیے، وہ بنیادی حقوق کا تحفظ ضرور کریں گے ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پتہ نہیں ان کا یہ خواب پورا ہوگا بھی یا نہیں۔
کلفٹن کے فٹ پاتھ پر قائم سکول کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے میں وہ قاضی نہیں ہوں جو لوگوں کو خود بلاﺅں کہ آﺅ فیصلے کراﺅ ، جن لوگوں نے کچھ کرنا ہے ان کے بچے پاکستان میں نہیں پڑھتے ، بنیادی حقوق کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم بنیادی حقوق کا تحفظ کریں گے۔ سڑکیں بند کرنا بھی بنیادی حقوق کی خلاف وررزی ہے، پنجاب میں سڑکیں کھلوادی ہیں جس کا دل کرتا ہے سڑک پر بیٹھ جاتا ہے لاہور میں سارے راستے کھلوادیے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سو موٹو لینا میرا شوق نہیں ہے میں ایک سال خاموش رہا جب دیکھا کہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے تو سوموٹو ایکشن لینا شروع کیے، بنیادی حقوق کا تحفظ ضرور کروں گا ، پتہ نہیں میرا یہ خواب پورا ہوگا یا نہیں۔