زینب قتل کیس، اعتراف جرم کے باوجودشہادتوں کی بنا پر سزا سنائی گئی، باقی مقدمات کا ٹرائل 15 روز میں مکمل کرلیا جائے گا: پراسیکیوٹر جنرل پنجاب

زینب قتل کیس، اعتراف جرم کے باوجودشہادتوں کی بنا پر سزا سنائی گئی، باقی ...
زینب قتل کیس، اعتراف جرم کے باوجودشہادتوں کی بنا پر سزا سنائی گئی، باقی مقدمات کا ٹرائل 15 روز میں مکمل کرلیا جائے گا: پراسیکیوٹر جنرل پنجاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر کا کہنا ہے کہ زینب قتل کیس میں مجرم کو فیئر ٹرائل کا موقع فراہم کیا گیا ، اعترافی بیان کے باوجود اسے شہادتوں کی بنا پر سزا سنائی گئی ہے۔ ملزم نے 9 بچیوں سے زیادتی کا اعتراف کیا ، ابھی اسے صرف زینب قتل کیس میں سزا دی گئی ہے ، باقی مقدمات کا ٹرائل آئندہ 10 سے 15 روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔
کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے کہا کہ تمام اداروں کی کاوش اور سخت محنت سے درندے کو نشان عبرت بنادیا گیا ہے۔ پوری قوم اس بات پر مضطرب تھی کہ اس سیریل کلر کے حوالے سے کوئی براہ راست شہادت نہیں مل رہی تھی لیکن فرانزک ایجنسی اور تفتیشی ٹیم نے پنجاب حکومت کی ہدایت پر سخت محنت کی جبکہ پراسیکیوشن نے پہلی بار اس پر تاریخ کاتیز ترین ٹرائل کیا۔ اب ہم دنیا کے ان ممالک میں شامل ہوگئے ہیں کہ سائنسی شہادتوں کی بنا پر بھی مجرموں کو سزا دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجرم عمران کو فیئر ٹرائل کا پورا موقع فراہم کیا گیا ، فرد جرم عائد ہونے کے بعد اس نے نہ صرف زینب بلکہ تمام بچیوں کے ساتھ کیے جانے والے جرائم تفصیل کے ساتھ بیان کیے۔ اعترافی بیان کے باوجود میں نے عدالت سے درخواست کی کہ اعتراف جرم کے بیان کے باوجود اسے فیئر ٹرائل کا موقع دیا جائے۔ پہلے دن اسے 40 منٹ تک سنا گیا اور اسے بتایا گیا کہ اس کا بیان اس کے خلاف بھی استعمال ہوسکتا ہے، چالان عدالت میں جمع ہوتے ہی اس سے وکیل کا پوچھا، پہلے دن ہی عدالت نے سرکاری خرچ پر اس کا وکیل مقرر کردیا تھا۔اس نے جج صاحب کے سامنے کہا ’ خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ یہ قبیح فعل میں نے ہی کیا ہے‘۔ اعتراف جرم کے باوجود مجرم کو شہادتوں کی بنا پر سزا سنائی گئی ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ مجرم عمران سیریل کلر ہے جس نے 9 بچیوں کے ساتھ زیادتی کی جن میں سے 7 مر چکیں اور 2 زندہ ہیں، اگلے 10 سے 15 روز کے اندر تمام کیسز کے ٹرائل مکمل کرلیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجرم کے پاس اپیل کیلئے 15 روز ہیں، یہ جیلر کے ذریعے ہائی کورٹ ، سپریم کورٹ اور صدر کے پاس رحم کی اپیل کرسکتا ہے۔