سرکاری طورپررہائش پذیر ملازمین کی تنخواہ میں 5 فیصد کٹوتی نہ کرنے کا فیصلہ،وفاقی وزیر خزانہ نے بڑی خوشخبری سنا دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں سرکاری رہائش گاہ کی سہولت حاصل کرنے والے ملازمین کی تنخواہ سے 5 فیصد کٹوتی نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا،حکومت نے سرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ڈی اے یا سٹیٹ آفس کی طرف دیکھنے کے بجائے گھروں کی مرمت خود کریں گے،فیصلے پر عمل درآمد اگلے مالی سال ہوگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے کیٹپل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) امور علی اعوان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہم نہیں سمجھتے کہ کم کی جانے والی رقم کو بہتر انداز میں استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔اسلام آباد سے منتخب ہونے والے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی نے کہا کہ وزیرخزانہ اسد عمر نے سرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے، سرکاری ملازمین سی ڈی اے یا سٹیٹ آفس کی طرف دیکھنے کے بجائے گھروں کی مرمت خود کریں گے۔علی اعوان نے کہا کہ حکومت نے ایک فیصلہ یہ بھی کیا ہے کہ سی ڈی اے کو مستقبل میں رہائیشیوں سے سیکٹرز کی تعمیر کے لیے زمین حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے مقامی افراد سے معمولی قیمت پر زمین حاصل کرتی ہے اور پھر اس کو رہائشی اور کمرشل پلاٹس کے طور پر مہنگے داموں فروخت کرتی ہے جو ایک ناانصافی ہے اور ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کا سب سے بڑا مسئلہ اس کے ماسٹر پلان سے جڑا ہوا ہے جس پر اب پہلی ترمیم کی جارہی ہے، ناجائز تعمیرات کی ریگولرائزیشن سمیت دیگر مسائل حل کردیے جائیں گے۔