’سخاوت کا تعلق بینک بیلنس سے نہیں ، افغان مہاجرین کی واپسی چاہتے ہیں کیونکہ۔۔۔‘وزیراعظم نے یو این سیکرٹری کے سامنے دل کی بات کہہ ڈالی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ نائن الیون کے بعد اسلام اور دہشتگردی کوساتھ جوڑا گیا ،گزشتہ 20سال پاکستانی عوام کیلئے اقتصادی لحاظ سے بہت مشکل رہے.تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان نے افغان مہاجرین کی مدد جاری رکھی،سخاوت کا تعلق بینک بیلنس سے نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی بھی محفوظ ٹھکانہ موجود نہیں ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے افغان مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس لئے افغان مہاجرین کی واپسی نہیں چاہتے کہ پچاس لاکھ مہاجرین یہاں مقیم ہیں بلکہ اس لئے واپسی اور ان کی بحالی چاہتے ہیںکیونکہ افغانستان کے عوام امن کے مستحق ہیں ۔وہ گزشتہ چالیس سال سے مشکلات کا شکار ہیں۔افغان عوام نے40برس میں کسی بھی قوم سے زیادہ مشکلات اٹھائی ہیں۔ افغانستان میں امن کیلئے ہر ممکن تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں، اس حوالے سے ہماری حکومت ہر وہ سہولت فراہم کرے گی جو امن کیلئے ضروری ہو۔
انہوں نے کہاہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاڈیڑھ برس کے دوران میری حکومت نے افغان امن عمل کیلئے جوہوسکاکیاہے۔افغانستان میں تنازع جاری رہنا پاکستان کے حق میں نہیں اس لئے پاکستان افغان امن عمل کیلئے جو کچھ ہو سکتاہے وہ کر رہا ہے ۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ماضی میں حالات جیسے بھی رہے ہوں،ہم سب اب افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔اپناگھرچھوڑناانسان کیلئے بہت مشکل فیصلہ ہوتاہے.
انہوں نے کہاافغان بچے پاکستانی ٹیم کوکرکٹ کھیلتادیکھتے تھے، افغان مہاجرین کے بچوں نے پاکستان میں کرکٹ کھیلناسیکھی۔ افغانستان کی کرکٹ ٹیم آج عالمی درجہ بندی میں شامل ہوچکی ہے۔پاکستان نے کرکٹ میں بھی افغانستان کی مدد کی ۔وزیراعظم عمران خان نے کہادعا ہے افغانستان میں امن مذاکرات کامیاب ہوں۔