ٹانک،اراضی تنازعہ،قبائل کے درمیان لڑائی جاری
ٹانک(نمائندہ خصوصی) جنوبی وزیرستان: زمینی تنازعے پر دوتانی اور وزیر قبائل کے مابین تیسرے دن بھی لڑائی جاری، ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بھاری ہتھیاروں سے حملے کا سلسلہ جاری، حالات ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول سے باہر، تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان سب ڈویژن وانا کے علاقہ کرکنڑہ میں زمینی تنازعے پر آحمد زئی وزیر اور دوتانی قبائل کے مابین جنگ تیسرے روز بھی جاری رہی، دونوں فریقین ایک دوسرے کے مورچوں کو راکٹ، میزائل اور اینٹی ائر کرافٹ گنوں اور مہلک بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں، جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں رہائش پذیر لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں، اور مقامی آبادی کو اشیاء خورد و نوش اور دیگر ضروریات زندگی علاقہ کو پہنچانے میں رکاوٹیں حائل ہوگئی ہیں، دوسری جانب قبائلی رسم و رواج سے نابلد ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ ضلع کی حالات کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر بے بس نظر آرہی ہے جس سے علاقہ میں آمن عامہ کی صورت حال روز بروز خراب ہو تی جارہی ہے، دریں اثناء گزشتہ رات وانا بائی پاس پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ریمورٹ کنٹرول دھماکے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے وانا بازار کو تاحکم ثانی بند کردیا ہے، اسسٹنٹ کمشنر وانا محمد بشیر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ریمورٹ کنٹرول بم حملے کے بعد سیکورٹی خدشات کے باعث وانا بازار کو وقتی طور پر بند کردیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کرکنڑہ میں احمد زئی اور دوتانی قبائل کے مابین جائداد تنازعے پرجاری لڑائی رکھوانے کیلئے قبائلی عمائدین پر مشتمل مصالحتی جرگہ متعلقہ علاقے روانہ کردیا گیا ہے، واضح رہے کہ آج صبح تحصیل آعظم ورسک میں ہزاروں کی تعداد میں قبائلیوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے جلال الدین کی قتل پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔