قتل کے مقدمہ میں ضمانت لینے والے ملزم کی عبوری ضمانت خارج

قتل کے مقدمہ میں ضمانت لینے والے ملزم کی عبوری ضمانت خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور(نامہ نگار)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے مردہ شخص کو زندہ ظاہر کر کے قتل کے مقدمہ میں ضمانت لینے والے ملزم علی رضا عرف بھالوکی عبوری ضمانت خارج کردی،دوران سماعت فاضل جج نے پولیس کی ناقص کارکردگی کے سبب آئی جی پنجاب پر برہمی کااظہاربھی کیا جبکہ اس کیس میں جعلی سازی کا حصہ بننے پر فرمان منیس ایڈووکیٹ کو ٹائی کورٹ اتارنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں مذکورہ وکیل کی جانب سے احسن بھون ایڈووکیٹ نے عدالت سے درگزر کرنے کی استدعا کی گئی جسے فاضل جج نے منظورکرلیا چیف جسٹس نے مقتول کے رشتہ دار درخواست گزارآفتاب کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ ملزم علی رضا عرف بھالوکی سپریم کورٹ تک سے ضمانت خارج ہوئی سپریم کورٹ سے ضمانت خارج ہونے کے حقائق چھپا کر ملزم اور اس کے وکیل نے دوبارہ لاہورہائی کورٹ ضمانت دائر کی، 21 جولائی 2020 کو آپ کی (چیف جسٹس)کی عدالت میں سب انسپکٹرفرقان نے جعلی مدعی محمد اعجاز کی شناخت کی، کمرہ عدالت میں جس مدعی کی شناخت کی گئی اسے فوت ہوئے ایک سال ہو چکا تھا،آپ کی عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کر لی جس پر چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب پولیس کو روسٹرم پر بلا تے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب آپ یہ شاہکار دیکھ لیں، پولیس نے فوت ہوئے شخص کی جگہ پیش ہونے والے جعلی شخص کی شناخت کی، ملزم علی رضا عرف بھالوکی عبوری ضمانت کا حکم واپس لے رہے ہیں اسے حراست میں لے لیں، دوران سماعت فاضل جج نے کہا ایڈووکیٹ فرمان صاحب! آپ بھی ٹائی کوٹ اتار دیں، جس پرفرمان منیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں معافی چاہتا ہوں، اس دوران احسن بھون ایڈووکیٹ نے بھی ساتھی وکیل کی جانب سے درگزر کی استدعا کی جس پر عدالت نے معافی قبول کرلی۔
ضمانت خارج 

مزید :

صفحہ آخر -