مدارس کو ہمیشہ سیاست کیلئے استعمال کیا گیا: علامہ جواد نقوی
کاہنہ(نامہ نگار)تحریک بیداری امت مصطفیٰ، جامعہ عروۃالوثقیٰ اور مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمیشہ مدارس کو سیاست میں استعمال کیا گیا اور مدارس کے فیصلے ان لوگوں نے کئے جن کا مدارس سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ ایسے لوگ جن کا اپنا مدرسہ ہے نہ ان کے سسرال کا نہ میکے کا، مگر حکومت ان سے مدارس کے بارے میں رائے لیتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک تحفظ تشیع پاکستان کے اراکین کی ملاقات کے دوران کیا۔
،مزید براں تحریک تحفظ تشیع پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے اراکین نے سید جواد نقوی کے ساتھ ملاقات میں مختلف امور پر رہنمائی حاصل کی ہے اور تحریک کے نئے ڈھانچے کی تشکیل کی ہے سید عمران نقوی کو مرکزی ذمہ داری دی گئی ہے اور علاقائی مسؤلین بھی تعین کیے گئے ہیں عبوری ذمہ داری کے مرحلے کے بعد تحریک کی تنظیم نو کی گئی۔علامہ سید جواد نقویٰ کا مزید کہنا تھا کہ مدارس کو سیاست سے پاک ہونے چاہیے اور عصری تعلیمی ادارے بھی سیاست اور فرقہ واریت سے پاک ہونے چاہیئے، تعلیمی ادارہ فقط تعلیمی ادارہ ہونا چاہیے۔ ہم نے جتنا سفر کیا ہے، وہ ریاستی تعاون کے بغیر کیا ہے، کسی ریاستی ادارے نے مدارس کی بات تک نہیں سنی، تمام ادارے بند ہیں، کہا جاتا ہے کہ آپ وفاق سے منسلک ہیں، ان سے رابطہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں اب احساس پیدا ہوا ہے اور اب تجویز آئی ہے کہ نئے وفاق بھی بنائے جائیں اور پرانے بھی موجود رہیں اور یہ سارے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایک اچھی فضا پیدا ہوگی، شیعہ مسلک کا پہلے ایک وفاق تھا، اہلحدیث کا ایک تھا، اہلسنت کے دو تھے، اب مقابلے کی فضا بنے گی اور یہ جوابدہ ہوں گے، نتائج دینے والے مدارس ہی اپنی حیثیت منوائیں گے۔