فاطمہ جناح ہاؤسنگ سکیم سکینڈل‘ کیس نیب کو بھجوانے کی سفارشات تیار
ملتان (وقائع نگار) اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان ریجن نے فاطمہ جناح ہاؤسنگ سکیم سکینڈل میں کئی اہم نام سامنے آنے کے بعد اس کیس کو نیب کو بھجوانے کی سفارشات تیار کر لیں۔جسکی منظوری کیلئے کیس ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھیجوا دیا گیا ہے۔جس میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ ملتان نے بوگس قرعہ اندازی,ناقص ترقیاتی منصوبوں, پیپراز رولز کے برعکس ٹھیکداروں کروڑوں کی ادائیگیاں کرنے والے افسران کی رپورٹ بھی تیار کرکے(بقیہ نمبر43صفحہ 6پر)
ڈی جی اینٹی کریپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب کو بھجوائی ہے۔بتایا گیا ہے سیکرٹری ہاسنگ پنجاب نے فاطمہ جناح ہاسنگ سیکنڈل کے حوالے سے ایک رپورٹ تیار کرائی تھی جس میں سابق اراکین اسمبلی،اسٹیٹ اینڈ لینڈ منجیمٹ کے افسران اور لینڈ ایکوزیش کلیکٹرز سمیت دیگر کے نام شامل ہیں۔ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے تحصیل ملتان سٹی کے فاطمہ جناح ہاسنگ سکیم فیز ٹو کا منصوبہ بنایا جس کے لئے مواضعات پیر محمود حبیبہ سیال،اراضی غلام مصطفی، بھینی،اراضی غلام یسین میں لینڈ ایکوزیش ایکٹ 1894کے سیکشن 4(1)کے تحت 548 ایکڑ 5کنال 6 مرلے اراضی ایکوائر کرنے کا نوٹیفکیشن 27اپریل 2007 کا جاری کیا گیا بعد ازاں اچانک اس اراضی کی پیمائش کم کردی گئی اور مذکورہ لینڈ ایکوزیش ایکٹ کے تحت 17(4)6 کا نوٹیفکیشن جاری کر کے صرف 360ایکڑ اراضی ایکوئر کی گئی۔پھر اچانک لینڈ ایکوز اراضی ایکوزیش پراسس مکمل ہونے کے باوجود اراضی کا ایوارڈ ہی روک دیا گیا۔حالانکہ قرعہ اندازی مکمل ہوچکی تھی۔ اور کروڑوں روپے سے زائد رقم اس ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوچکے تھے۔ اسی طرح دیگر وجوہات تھی۔جس کی بنا پر مذکورہ انکوائری اینٹی کرپشن ملتان میں شرو ع کی گئی۔اینٹی کرپشن حکام نے ابتدائی جناب پڑتال کے بعد مذکورہ انکوائری نیب کو ریفر کرنے کیلئے کیس ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو بھیجوا دیا ہے۔
سفارشات تیار