ملتان: امام ہونے کا دعویٰ‘ مجرم کو 9 سا ل قید کی سزا
ملتان (خصو صی ر پو رٹر) سینٹرل جیل ملتان میں سماعت کرنے والی عدالت کے جج خواجہ محمد ذیشان نے 12 ویں امام ہونے کے مبینہ دعویدار محمد فرحان کو زیر دفعہ 295 اے سات سال اور تحفظ امن عامہ کی دفعہ 16 کے تحت دو سال سزا کا حکم سنایاہے۔دونوں سزائیں بیک وقت شروع ہونگی۔تاہم عدالت نے فرحان کے ساتھی رانا فریاد علی کو عدم ثبوت کی بنا پر رہا کر دیا۔سول جج خانیوال خواجہ محمد ذیشان نے مجرم کی موجودگی میں فیصلہ سنایا۔اور کہا کہ بادی النظر میں امام ہونے کے دعوی کا الزام درست نظر اتا ہے۔جس کی وجہ سے علاقے میں امن عامہ کا مسیلہ پید(بقیہ نمبر27صفحہ 6پر)
ا ہوا اور مسلمانوں کے جزبات مجروح ہوے۔تاہم اس کے ساتھی پر الزامات ثابت نہ ہوسکے۔صفای کے وکلا سید اطہر شاہ بخاری۔چوہدری امجد علی۔صایمہ چوہدری،خضر حیات قریشی،سردار ذیشان پتافی اور سرفراز نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہای کورٹ میں چیلنج کریں گے کیوں کہ کوئی دستاویزی یا نا قابل تردید شہادت موجود نہیں ہے۔اور فاضل جج نے استغاثہ کی کہانی پر اکتفا کرتے ہوے فیصلہ دیدیا ہے۔یہ کیس گزستہ تین سالوں سے سنٹرل جیل میں سماعت ہورہاتھا۔
سزا