ماں قتل اور 14 سالہ بیٹی گھر سے غائب، پولیس نے معمہ حل کر لیا ، قاتل کون نکلا ؟ جان کر آپ کے ہوش گم ہو جائیں گے
صوابی (ڈیلی پاکستان آن لائن )خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے علاقے کوٹھہ میں فون ضبط کرنے پر 14 سالہ لڑکی نے اپنی ماں کو ہی قتل کر دیا اور جواہرات چوری کرنے کے بعد فرار ہو گئی لیکن آخر کار پولیس نے معمہ حل کرتے ہوئے نوعمر لڑکی کو گرفتار کر لیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی افتخار خان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوابی میں 2فروری کو خاتون اپنے گھر پر مردہ حالت میں ملی تھی جبکہ اس کی 14 سالہ بیٹی گھر سے غائب تھی اور گھر کا سارا سامان بکھرا پڑا تھا ، سونا اور زیورات بھی غائب ہو چکے تھے ، کیس شروع سے ہی مسلح ڈکیتی کی طرف جا رہا تھا اور سب کچھ ویسا ہی ظاہر ہو رہا تھا ۔ہم نے خاتون بہار بی بی کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا کیونکہ یہ واضح قتل کی واردات تھی ۔
انہوں نے کہا پولیس کی پہلی ترجیح اغواءہونے والی لڑکی کی بازیابی تھی جس کی عمر صرف 14 سے 15 سال کے درمیان تھی لیکن پولیس کے پاس کو ئی سراغ نہیں تھا جس کو سامنے رکھتے ہوئے تحقیقات کے رخ کا تعین کیا جاتاپھر ہم نے موبائل فون کی لوکیشن ٹریس کرنے سے آغاز کیا ۔جس سے معلوم ہوا کہ لڑکی مسلسل اپنے ارشد اقبال نامی کزن کے ساتھ رابطے میں تھی جو کہ راولپنڈی میں رہائش پذیر تھا ۔
ڈی ایس پی کا کہناتھا کہ ہم نے ٹیم کو راولپنڈی بھیجا اور ارشد کو حراست میں لیا ، لڑکی کے کزن کو گرفتار کرنا پولیس کی تحقیقات میں پہلی بڑی کامیابی تھی ،ارشد نے پولیس کو بتایا کہ اسے لڑکی کا فون آیا اور وہ کہنے لگی کہ اس نے گھر چھوڑ دیا ہے جس کے بعد وہ راولپنڈی سے فوری اسے اپنے ساتھ لے جانے کیلئے آیا ، لیکن جب لڑکی نے ارشد کو ساری کہانی کے بارے میں بتایا کہ اس نے اپنی ماں کو قتل کر دیاہے اور زیورات لے کر فرار ہو گئی ہے ، تو وہ چونک گیا ، لڑکی کی عمر کم تھی اس لیے وہ اس صورتحال سے ڈر گیا اور اس نے لڑکی کو نوشہرہ میں اس کی بہن کے گھر چھوڑا اور خود اکیلا راولپنڈی چلا گیا ۔
پولیس افسر کے مطابق لڑکی نوعمر ہے تاہم بعدازاں اسے گرفتار کر لیا گیا اور اس نے بتایا کہ وہ اپنے کزن کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھی جس کا لڑکی کی ماں کو علم ہو گیا تھا اور اس نے اسے سمجھانے کی کوشش کی کہ تم ابھی بہت چھوٹی ہو اور تمہیں بیوقوف بنا کر اس نے تعلقات قائم کر لیے ہیں ۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی والدہ نے موبائل ضبط کر لیا تاکہ وہ اس سے بات کرنا بند کردے اور یہ سزا کافی ہو گی ۔
لڑکی کی والدہ چاہتی تھیں کہ وقت گزر جائے اور ان کی بیٹی سمجھ جائے گی اور معاملہ ٹھنڈا ہو جائے گا لیکن فون ضبط کرنے پر لڑکی غصے میں پاگل ہو گئی ۔ بیٹی نے اپنے والد کا پستول اٹھایا اور والدہ کی کمر پر گولی مار دی اس کے بعد لڑکی نے تیز دھار آلے سے ماں پر حملہ بھی کیا اور موت کے گھاٹ اتار دیا ۔قتل کرنے کے بعد لڑکی نے گھر سے تمام جواہرات اکٹھے کیے اور بھاگ گئی ، پھر اس نے اپنے کزن کو فون کیا کہ وہ اسے آ کر لے جائے ۔