روسی سائنسدانوں کی جانوروں کی 50 ہزار سال پرانی باقیات میں سے قدیم وائرس نکالنے کی کوشش، دنیا والے جان کر ہی گھبرانے لگے
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس میں سائنسدانوں نے ہزاروں سال قدیم جانوروں کی باقیات سے اس دور کے وائرس نکالنے کے لیے انوکھی ترین تحقیق شروع کر رکھی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدان سائبیریا اور دیگر علاقوں میں برف تلے سے برآمد ہونے والے ہزاروں سال قدیم دیو قامت ہاتھی، گھوڑے، کتے ،خرگوش اوربالوں والے گینڈے سمیت کئی جانوروں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ان جانوروں میں ایک 50ہزار سال قدیم چوہا نما جانور ’لیمنگ‘ (Lemming)بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق وکٹر سٹیٹ ریسرچ سنٹر آف ویرالوجی اینڈ بائیو ٹیکنالوجی کے سائنسدان ان جانورں کی باقیات سے اس دور کے وائرس نکالنا چاہ رہے ہیں تاکہ ان وائرسز کا ’طبیعاتی مواد‘ حاصل کیا جا سکے۔واضح رہے کہ سائبیریا کے شہر نوجوسیبریسک کے قریب واقع وکٹر سٹیٹ ریسرچ سنٹر آف ویرالوجی اینڈ بائیوٹیکنالوجی سرد جنگ کے زمانے میں بائیولوجیکل وارفیئر ریسرچ کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس سنٹر کے سائنسدان کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، جو سپوتنگ فائیو کے بعد روس میں تیار ہونے والی دوسری کورونا ویکسین ہو گی۔