آزادی کے بعد بھارت میں پہلی بار خاتون کو پھانسی دینے کا فیصلہ، اس نے کیا جرم کیا ہے اور جلاد کتنی نسلوں سے لوگوں کو پھانسیاں دے رہا ہے؟
میرٹھ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست اتر پردیش میں اپنے گھر کے سات افراد کو قتل کرنے والی خاتون کو پھانسی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، آزادی کے بعد ایسا پہلی بار ہوگا کہ بھارت میں کسی خاتون کو پھانسی لگائی جائے گی، پھانسی دینے والے جلاد پون سنگھ دو بار پھانسی گھاٹ کا دورہ کرکے انتظامات کا جائزہ لے چکے ہیں ، ان کا خاندان کئی نسلوں سے جلاد کا کام کر رہا ہے۔
بھارتی ٹی وی چینل نیوز 18 کے مطابق امروہہ کی رہائشی شبنم نامی خاتون نے اپنے آشنا سلیم کے ساتھ مل کر 2008 میں گھر کے سات افراد کو کلہاڑی کے وار کرکے قتل کیا تھا۔ عدالت نے مجرمہ کو پھانسی کی سزا سنائی جس کے بعد اپیلوں کا سلسلہ شروع ہوا، سپریم کورٹ سے اپیل خارج ہونے کے بعد صدر نے بھی شبنم کی رحم کی اپیل خارج کردی جس کے بعد متھرا جیل میں خاتون پھانسی گھر میں اس کو لٹکانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
متھرا جیل میں 150 سال پہلے خاتون پھانسی گھاٹ بنایا گیا تھا لیکن آزادی کے بعد انڈیا میں آج تک کسی خاتون کو تختہ دار پر نہیں لٹکایا گیا۔ اپنے اہلخانہ کو قتل کرنے والی شبنم وہ پہلی بد قسمت خاتون ہوگی جو 1947 کے بعد تختہ دار پر لٹکے گی۔
خاتون کو پھانسی دینے کیلئے میرٹھ میں رہنے والے جلاد پون سنگھ کو خصوصی طور پر مدعو کرلیا گیا ہے۔ جلاد نے خاتون پھانسی گھاٹ کا دو بار جائزہ لیا، اسے پہلی بار لیور میں مسئلہ نظر آیا جو اس کے کہنے پر ٹھیک کردیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ڈیتھ وارنٹ جاری ہوں گے مجرمہ کو پھانسی پر لٹکادیا جائے گا۔
جلاد پون سنگھ نے یہ کام اپنے دادا کالو سنگھ سے سیکھا ہے۔ باون سالہ پون سنگھ اپنے دادا کے ساتھ مل کر مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا کرتے تھے، وہ گزشتہ 40 سال سے جلاد کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ ان کے دادا کالو جلاد نے اپنے باپ لکشمن سنگھ کی 1989 میں موت کے بعد یہ کام سنبھالا تھا اور ان کے انتقال کے بعد پون سنگھ یہ کام کرنے لگے۔
جلاد پون سنگھ مجرموں کو پھانسیاں دینے کے علاوہ پارٹ ٹائم میرٹھ کے بازار میں کپڑا فروخت کرنے کا کام بھی کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہیں کبھی خوف نہیں آتا کیونکہ وہ ایسے لوگوں کو ان کے انجام تک پہنچاتے ہیں جنہوں نے کچھ غلط کیا ہوتا ہے اور عدالت انہیں سزا دیتی ہے، وہ جلاد کے کام کو پیشے کے طور پر دیکھتے ہیں۔