ٹرمپ کی نیوکلیئر  ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد انہیں دوبارہ واپس لانے کی کوشش، لیکن رابطہ کرنے میں ناکامی، قومی سلامتی کا مسئلہ بن گیا

ٹرمپ کی نیوکلیئر  ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد انہیں دوبارہ واپس لانے کی ...
ٹرمپ کی نیوکلیئر  ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد انہیں دوبارہ واپس لانے کی کوشش، لیکن رابطہ کرنے میں ناکامی، قومی سلامتی کا مسئلہ بن گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی حکومت ان جوہری تحفظ کے ملازمین کو دوبارہ بھرتی کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں جمعرات کے روز برطرف کر دیا گیا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ان برطرفیوں کے باعث قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (این این ایس اے) کے ملازمین ان سینکڑوں کارکنوں میں شامل تھے جنہیں محکمہ توانائی کی جانب سے برطرفی کے خطوط موصول ہوئے۔ یہ محکمہ امریکہ کے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کے ڈیزائن، تیاری اور نگرانی کی ذمہ داری نبھاتا ہے۔

بی بی سی کے مطابق یہ برطرفیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تعداد میں بڑی حد تک کمی کے منصوبے کا حصہ ہیں۔ یہ منصوبہ  انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن سے ہی شروع کر رکھا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق 300 سے زائد این این ایس اے ملازمین کو برطرف کیا گیا تاہم محکمہ توانائی کے ایک ترجمان نے اس تعداد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد 50 ہے۔جمعرات کو ہونے والی برطرفیوں میں وہ ملازمین بھی شامل تھے جو ان مقامات پر تعینات تھے جہاں ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں۔

سی این این کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے بعد میں ان ملازمین کو واپس بلانے کی کوشش کی لیکن وہ ان افراد سے رابطہ قائم کرنے میں مشکلات کا شکار ہے کیونکہ  ان کے سرکاری ای میل اکاؤنٹس  تک ان کی رسائی روک دی گئی تھی۔  این این ایس اے کے ملازمین کو جمعہ کے روز بھیجے گئے ایک میمو میں لکھا گیا "کچھ این این ایس اے کے پروبیشنری ملازمین کے برطرفی کے خطوط واپس لیے جا رہے ہیں لیکن ہمارے پاس ان افراد سے رابطہ کرنے کا کوئی مناسب ذریعہ موجود نہیں ہے۔ براہ کرم اپنے سپروائزرز کے ساتھ مل کر اس معلومات کو (جب آپ کے پاس آئے) ان افراد کے ذاتی ای میلز پر بھیجنے کی کوشش کریں۔"

گزشتہ ہفتے مختلف امریکی اداروں میں تقریباً 10 ہزار وفاقی ملازمین کو برطرف کیا گیا، جب کہ مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق خزاں کے دوران 75 ہزار سے زائد ملازمین نے وائٹ ہاؤس کی پیش کردہ رضاکارانہ علیحدگی کی پیشکش قبول کر لی تھی۔ ٹرمپ انتظامیہ اندرون و بیرون ملک حکومتی اخراجات میں کٹوتی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اور یہاں تک کہ محکمہ تعلیم  کو مکمل طور پر ختم کرنے کی بھی تجویز دے رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے تقریباً تمام پروبیشنری ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان ملازمین کو  اپنے عہدوں پر ابھی ایک سال مکمل نہیں ہوا تھا اور وہ مستقل ملازمت کی سیکیورٹی حاصل نہیں کر سکے تھے۔ اس پالیسی کے تحت این این ایس اے کے ملازمین بھی متاثر ہوئے۔