خاتون 4 سال تک مجسمے کو بدھا کا بت سمجھ کر پوجا کرتی رہی، لیکن پھر ایسا انکشاف کہ سر پکڑ کر بیٹھ گئی، یہ دراصل کس چیز کا ماڈل تھا؟

منیلا (ڈیلی پاکستان آن لائن) فلپائن میں ایک خاتون نے مقامی دکان سے ایک سبز رنگ کا مجسمہ یہ سوچ کر خریدا کہ یہ بدھا کا بُت ہے، اور روزانہ اس کے آگے عبادت کرتی رہی۔ حیران کن طور پر چار سال بعد اسے معلوم ہوا کہ جس مجسمے کو وہ مقدس سمجھ رہی تھی وہ دراصل مشہور اینی میٹڈ کردار "شَریک" کا ماڈل تھا۔
نیوز 18 کے مطابق خاتون نے کئی سالوں تک اس مجسمے کی پوجا کی یہاں تک کہ ایک دن اس کی ایک دوست نے گھر آ کر اس پر غور کیا اور حقیقت کا انکشاف کیا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جب خاتون کو اس غلط فہمی کا احساس ہوا تو اس کا ردعمل کیا تھا۔
ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ سال بھارت میں بھی پیش آیا جب متھرا کے بنکے بہاری مندر میں عقیدت مند ایک ہاتھی کے مجسمے سے ٹپکنے والے پانی کو "چرن امرت" سمجھ کر پی رہے تھے۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ پانی دراصل مندر میں لگے ایئر کنڈیشنر سے آ رہا تھا۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک شخص نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر اس واقعے کی ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں لوگ بنا سوچے سمجھے پانی پی رہے تھے۔
مندر کے رکن دِنیش گوسوامی نے ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ پانی پینے کے قابل نہیں تھا۔ انہوں نے کہا "ہم لوگوں کے عقیدے کا احترام کرتے ہیں، لیکن انہیں حقیقت سے آگاہ کرنا بھی ضروری ہے۔ جس پانی کو وہ 'چرن امرت' سمجھ رہے ہیں، وہ درحقیقت اے سی سے گرنے والا عام پانی ہے۔" یہ حقیقت سامنے آنے کے باوجود کئی عقیدت مندوں کو اب بھی یہ پانی پیتے اور چھوٹے کپوں میں جمع کرتے دیکھا گیا ہے۔