پمز کے ڈاکٹروں نے طالبعلم اسامہ کی موت کو خودکشی قرار دیدیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)اسلام آباد کے پرائیوٹ سکول میں ساتویں جماعت کے طالب علم نے مبینہ طور پر کلاس روم میں خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔ طالب علم اسامہ کا مبینہ خط بھی مل گیا۔ بچے کے چچا نے خط کی لکھائی پر سوال اٹھا دیا۔ میت پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق طالب علم اسامہ نے پستول سے کلاس روم کے اندر خود کو گولی ماری۔ پوسٹ مارٹم میں بھی قریب سے گولی چلنے کی تصدیق ہو گئی۔ اسامہ کے چھوٹے بھائی کا کہنا ہے کہ بھائی نے بریک ٹائم میں خط دیکر پرنسل کے پاس بھیجا اور اچانک گولی چلنے کی آواز آگئی۔ دوستوں کے مطابق واقعے سے قبل اسامہ بالکل نارمل تھا۔ بچے کے چچا کا کہنا ہے کہ تحقیق ہونی چاہئے کہ بچہ پستول لیکر سکول میں کیسے داخل ہوا۔ خط کی لکھائی اسامہ کی نہیں۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے کلاس فیلوز، دوستوں اور اساتذہ کے بیانات قلمبند کر لئے ہیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعد میت ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔