انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر مولانا عبد الحفیظ مکی حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے،(اِنا للہ و اِنا اِلیہ رَاجِعون)
جوہانسبرگ(بیورو رپورٹ) انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے سربراہ ممتاز عالم دین اور مولانا زکریا کاندھلوی کے خلیفہ مجاز مولانا عبدالحفیظ مکی جنوبی افریقہ کے شہر پیٹر مریٹز برگ میں دوران بیان دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں طویل عرصہ سے درس و تدریس کی خدمات سرا نجام دینے والے ملک کے ممتاز عالم دین اور انٹر نیشنل موومنٹ کے امیر مولانا عبدالحفیظ مکی جو کچھ روز قبل ساوتھ افریقہ کے تبلیغی دورے پر گئے ہوئے تھے، مقامی وقت کے مطابق دوپہر کے وقت وہ ایک تقریب میں درس قرآن دینے میں مشغول تھے کہ اچانک ہارٹ اٹیک ہونے سے ان کی طبعیت ناساز ہوئی انہیں فوری طور پر مقامی طبی ادارے میں لیجایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے (اِنا للہ و اِنا اِلیہ رَاجِعون)مولانا عبد الحفیظ مکی تین عشروں سے زیادہ عرصے سے مکہ مکرمہ میں درس و تدریس کی خدمات سر انجام دے رہے تھے جبکہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر کی حیثیت سے دنیا بھر میں مرزائیت اور قادنیوں کی ریشہ دوانیوں کے خلاف مختلف ممالک کے تبلیغی دورے کر کے مسلمانوں عقیدہ تحفظ ختم نبوت کا شعور اجاگر کرتے رہے۔مولانا عبد الحفیظ مکی پاکستان کے تمام مسالک میں انتہائی محبت اور عقیدت و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے اور وہ مکہ مکرمہ میں طویل عرصہ سے درس و تدریس کی وجہ سے شاہی خاندان اور سعودی عرب میں بھی کافی مقبول سمجھے جاتے تھے۔مولانا عبد الحفیظ مکی پاکستان میں دینی تنظیموں کی بھی خصوصی سرپرستی فرماتے ،مولانا سمیع الحق ،مولانا فضل الرحمن ،مولانا قاری حنیف جالندھری ،مولانا طاہر محمود اشرفی، مولانا محمد احمد لدھیانوی اور دیگر مذہبی سیاسی رہنما بھی ان کا حد درجہ احترام کیا کرتے اور ان کی رائے کو بڑی اہمیت دی جاتی تھی۔فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے مولانا عبد الحفیظ مکی اکثر و بیشتر ساوتھ افریقہ میں تبلیغی دورے کرتے اور وہاں پر مقیم ہزاروں مسلمان ان کے خاص عقیدت مندوں میں شمار ہوتے تھے ، جبکہ مکہ مکرمہ میں درس و تدریس کے ساتھ انہوں نے اپنے آبائی علاقے فیصل آباد میں بھی ایک بڑا دینی مدرسہ قائم کیا ہوا تھا جہاں سینکڑوں طلبا دینی و دنیاوی علوم حاصل کرنے میں مشغول ہیں۔ مولانا عبد الحفیظ مکی عالمی تبلیغی جماعت کے بانی شیخ الحدیث مولانا زکریا کاندھلوی کے خلیفہ مجاز بھی تھے۔ مولانا عبدالحفیظ مکی پاکستان سمیت پوری دنیا میں انتہائی قابل احترام شخصیت تھے ان کی تمام زندگی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، تحریر وتصنیف ،دعوت وتبلیغ، مدارس اور خانقاہوں کو قائم کرنے میں گزری ۔مولانا عبدالحفیظ مکی امرتسر میں پیدا ہوئے پاکستان بننے کے بعدخاندان سمیت فیصل آباد منتقل ہوگے بعد میں آپ کے والد ملک عبدالاحد مکی ؒ کو سعودی شہریت ملنے کے بعد آپ سعودی عرب چلے گئے جہاں مولانا عبدالحفیظ مکی نے ابتدائی عصری تعلیم سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں حاصل کی اور بعد میں دینی تعلیم کے حصول کے لیے آپ جامعہ مظاہر العلوم سہارن پور میں داخل ہوگئے جہاں آپ ؒ نے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلوی دیگر نامور علماء سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے اعلیٰ نمبروں سے سند فراغت حاصل کی آپ شیخ الحدیث حضرت مولانامحمد زکریا کاندھلوی کے خادم خاص اور خلیفہ مجاز بھی تھے آپ کو نوجوانی میں ہی خلافت مل گئی تھی اور آپ نے امریکہ سمیت دیگر ممالک کے تبلیغی سفر بھی کیے آپ نے شیخ الحدیث حضرت مولانامحمد زکریا کاندھلوی ؒ کی مشہورتحریر کردہ بخاری شریف کی شر ح کنز المتواری 27جلدوں میں بڑے خوبصورت انداز میں شائع کرواکے پوری دنیا میں عام کیا۔مولانا عبدالحفیظ مکی نے پسماندگان میں 4بیٹے اور بیوہ سمیت لاکھوں عقیدت مند ،مریدین اور کارکن سوگو ار چھوڑے انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر اور مدرسہ صولیتہ (مکہ مکرمہ )کے شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹرسعید عنایت اللہ نے کہا کہ مولانا عبدالحفیظ مکی جید عالم دین محدث اور فقہہ تھے انہوں نے عقیدہ ختم نبوت اورآزادی کشمیر کے لیے بھرپور جدوجہد کی اور دنیا بھرکے مظلوم مسلمانوں کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے انہوں نے کہا کہ ہم حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی کے مشن کو زندہ اور جاری رکھیں گے دریں اثناء مولانا عبدالحفیظ مکی کی وفات پر مختلف دینی اورمذہبی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں مولانا فضل الرحمن ،مولانا سمیع الحق ،شیخ الا سلام جسٹس (ر)مفتی محمد تقی عثمانی ،حضرت مولانا مفتی رفیع عثمانی ،ڈاکٹر احمد علی سراج ،مسجد الحرام بیت اللہ کے مدرس مولانا مکی حجازی ،مولانا الیاس چنیوٹی ا یم پی اے،علامہ طاہر محمود اشرفی ،مولانا زاہد محمود قاسمی ،مولانا قاری محمد رفیق وجھوی،جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم حضرت مولانا حافظ فضل الرحیم ،نائب مہتمم مولانا قاری ارشدعبید ،حافظ اسعد عبید ،حافظ اجود عبید ،مولانا محمد اکرم کاشمیری ،پروفیسر مولانا محمد یوسف خان ،مولانا زبیر حسن ،حافظ خالد حسن ،مولانا فہیم الحسن تھانوی اورمولانا مجیب الرحمن انقلابی اوردیگر علماء نے اظہار تغزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی تمام زندگی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور اسلا۔م کی اشاعت میں گزری انہوں نے مرحوم کے لیے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی
مولانا عبدالحفیظ مکی