’ہم نے یہ کام کردیا ہے اس لئے اب واپس سعودی عرب نہیں جاسکتیں‘ 5 سعودی لڑکیاں امریکہ میں منظر عام پر آگئیں، انتہائی شرمناک بات کہہ دی جو کسی بھی مسلمان کا دل دُکھادے
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں 5سعودی لڑکیوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔ ان لڑکیوں نے امریکہ میں رہائش کی خاطر کچھ ایسی حرکت کر ڈالی ہے کہ جان کر ہر مسلمان کا دل دکھے گا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق ان لڑکیوں نے امریکی شہریت کے لیے اسلام تک ترک کر ڈالا ہے۔ ان میں شامل عروہ نامی لڑکی نے امریکی امیگریشن آفس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”میں دو سال قبل سعودی عرب سے بھاگ کر امریکہ آئی تھی۔ میں چاہتی ہوں کہ کسی خوف اور ڈر کے بغیر زندگی گزاروں اور مجھے ہر قدم پرکسی مرد کے سہارے کی ضرورت نہ ہو۔ اس وقت مجھے سب سے زیادہ خوف اس بات سے لگ رہا ہے کہ اگر مجھے پناہ نہ دی گئی اور واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا تو میں نوجوانی میں ہی ماری جاﺅں گی، کیونکہ جو کچھ میں نے کیا ہے، سعودی عرب میں اس کی سزا صرف موت ہے۔“
رپورٹ کے مطابق عروہ تعلیم کے لیے امریکہ آئی تھی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ سعودی عرب واپس چلی گئی اور کچھ سال تک ملازمت کی۔ پھر وہ اس گھٹن زدہ ماحول سے تنگ آ گئی، کیونکہ اس کے بقول وہاں ہر کام کرنے کے لیے خواتین کو باپ، بھائی، شوہر یا بیٹے کا محتاج رہنا پڑتا ہے۔ ایک روز وہ رات کے وقت گھر سے فرار ہوئی اور ہمسایہ ملک بحرین میں داخل ہو گئی جہاں سے اس نے امریکہ کی فلائٹ پکڑی اور یہاں آ گئی۔ تب سے اس نے پناہ کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ دوسری لڑکی کا نام ماﺅدی ہے جو حال ہی میں سعودی عرب سے بھاگ کر امریکہ آئی ہے۔ ماﺅدی بھی رات کے وقت اپنے گھر سے فرار ہوئی تھی۔ ماﺅدی کا کہنا ہے کہ ”ہم نے سعودی حکومت سے بغاوت کی ہے، اگر ہمیں واپس بھیجا گیا تو ہمارے سر قلم کر دیئے جائیں گے۔“