جہاں فوجیوں کے سر کاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے، اے پی ایس کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں سنگل فگر میں آگئیں: راحیل شریف

جہاں فوجیوں کے سر کاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے، اے پی ایس کے بعد ...
جہاں فوجیوں کے سر کاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے، اے پی ایس کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں سنگل فگر میں آگئیں: راحیل شریف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ڈیووس (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا ہے کہ جہاں فوجیوں کے سر کاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا لیکن اے پی ایس حملے کے بعد پوری قوم دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی اور اب پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں سنگل فگر میں آگئی ہیں۔

سی پیک گیم چینجر ، دنیا پاکستان کا رخ کرے گی :وزیر اعظم نوازشریف کا ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب
سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ” ٹیرر ازم ان ڈیجیٹل ایج “ کے موضوع پر سیشن سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر)راحیل شریف کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی حدود و قیود بہت پیچیدہ ہیں ان کاخیال رکھناپڑتاہے، ہم ہر صورت انسانی حقوق اور فوجی آپریشن میں توازن رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان میں دہشتگردی گھنٹوں سے دنوں ، ہفتوں اور اب مہینوں میں آگئی ہے، 2016 میں دہشتگردی کو سنگل فگر میں لے آئے ،ایک ماہ میں 150دہشتگردحملوں کے بجائے ایک حملہ رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ملک ہے دونوں ملکوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ ایسے گروہ بھی ہیں جو افغانستان میں بھی ہیں اور پاکستان میں بھی، پاکستان میں کارروائی پر یہ گروہ افغانستان چلے جاتے ہیں اور افغانستان میں کارروائی کے وقت یہ پاکستان آجاتے ہیں۔ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے۔

اعزاز چوہدری واشنگٹن میں پاکستانی سفیر ،خواجہ معاذ طارق کو بھارت میں نیا پریس اتاشی مقرر کر دیا گیا
جنرل (ر) راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشتگرد صرف غاروں سے حملوں کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے بلکہ موجودہ دور میں ڈیجیٹل ذرائع سے بھی بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کیلئے وہ سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کرتے اور اس کے ذریعے بھرتیاں بھی کرتے ہیں۔ دہشتگرد اپنے پاگل پن کی تکمیل کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہیں ، سلیپر سیل اور ان کے حامی بھی اس لعنت میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردوں کے خلاف بیانیہ تشکیل دینا ہوگا اور دہشتگردی کے تباہ کن کینسر کو شکست دینے کیلئے تمام ممالک کو انٹیلی جنس شیئرنگ کرنا ہوگی اور کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی۔