آج کی تحریک حکومت گرانے کیلئے موثرہوسکتی ہے: سول خفیہ ادارے
لاہور (ویب ڈیسک) لاہور سے شروع ہونے والی تحریک حکومت کو گرانے کے لئے موثر ثابت ہوسکتی ہے۔ روزنامہ 92 کے مطابق اپوزیشن جماعتیں بھرپور جلسہ کریں گی جبکہ اطلاعات ہیں کہ ڈاکٹر قادری تحریک قصاص کے ایک روزہ جلسے کو دھرنے میں تبدیل کریں گے۔ حکومت مخالف تحریک کا درجہ حرارت پیر آف سیال شریف کی 20 جنوی داتا دریار سے تحریک ختم نبوت تحریک سے تین گنا بڑھ جائے گا۔ تحریکوں سے صوبائی دارالحکومت کا کاروبار زندی نہ ہونے کے برابر رہ جائے گا اور حکومت کے لئے اس دباﺅ سے نکلنا ممکن نہیں رہے گا، سول خفیہ ایجنسیوں کا مشورہ ہے کہ حکومت ابھی بھی پیر آف سیال شریف اور عوامی تحریک کے کم سے کم مطالبات کو مان کر اپنے خلاف شروع ہونے والی تحریکوں کا دباﺅ کم کرسکتی ہے۔ سول خفیہ اداروں نے مختلف سیاسی ومذہبی رہنماﺅں کی واچ اینڈ سرویلنس کے لئے کوڈ دے رکھے ہیں جب میں پیر آف سیال شریف کو سب سے بڑاٹارگٹ سمجھتے ہوئے ریڈ برڈ، ڈاکٹر طاہر القادری کو دوسرا ٹارگٹ قرار دیتے ہوئے گرے برڈ، آصف زرداری کو قدرے کم تھریٹ قرار دیتے ہوئے ییلو برڈ جبکہ عمران خان کو مسلسل اور مستقل تھریٹ قرار دیتے ہوئے بلیک برڈ کا کوڈ دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عمران خان طاہر القادری کی تحریک قصاص میں شمولیت کے بعد ایک اور آزادی مارچ کا اعلان کرسکتے ہیں۔