ریسکیورزکی پاسنگ آؤٹ پریڈ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی خصوصی شرکت
لاہور(کرائم رپورٹر) پنجاب کے 120 ریسکیورزکی پاسنگ آؤٹ پریڈ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں منعقد ہوئی جس میں 91کمپیوٹر ٹیلی فون وائرلیس آپریٹرز، 29 ریسکیو ڈرایؤرز اپنے اپنے اضلاع میں ریسکیو سروس کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو بڑھانے اورتربیت یافتہ ہیومن ریسورس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے پاس آؤٹ ہوگئے۔ تقریب میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب،کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر نے بطورمہمان خصوصی کے ساتھ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب،ڈاکٹر آصف طفیل نے بطور مہمان خاص شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹررضوان نصیر نے مہمانان گرامی کو ایمر جنسی سروس اکیڈمی آنے پر خوش آمدید کہا۔اس تقریب میں ریسکیو سروسز ہیڈ کوارٹرز اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے سٹاف کے ساتھ ساتھ ریسکیورز کے والدین ، عزیزو اقارب اور زندگی کے مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے خصوصی شرکت کی۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروسزڈاکٹر رضوان نصیر نے اپنے استقبالیہ کلمات میں پاس آؤٹ ہونے والے ریسکیورزسے حلف لیا اور ان کو پیشہ وارانہ تربیت مکمل کر کے ریسکیو سروس کا حصہ بننے پر دلی مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیورز کی تربیت کامیاب ایمرجنسی آپریشنز کی صورت میں کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو سروس آغاز سے لے کر اب تک 65لاکھ سے زائد ایمرجنسی کے متاثرین کو ریسکیو سروس فراہم کر چکی ہے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے قیام سے لے کر اب تکپنجاب ، خیبر پختوانخواہ، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر، بلوچستان اور امن فاؤنڈیشن کراچی کے 18ہزار سے ریسکیو رز کو پیشہ وارانہ تربیت فراہم کر چکی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اپنی کامیاب سروس کو دیگر سارک ممالک سے شیئر کررہے ہیں تاکہ وہاں بھی ایمرجنسی کی صورت میں شہریوں کو ایمرجنسی سروسز ڈیلوری کا بنیادی حق فراہم کیا جاسکے جس طرح ترقی یافتہ ممالک میں شہریوں کا حاصل ہے۔ایمرجنسی سروسز اکیڈمی پاکستان کے تمام صوبوں کے ریسکیورز کو پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرنے کا پلیٹ فارم بن چکی ہے حتیٰ کہ سارک ممالک بھی اس سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کیپٹن ریٹائرڈفضیل اصغر نے پاس آؤٹ ہونے والے ریسکیورز اور انکے والدین کو مبارکباد پیش کی اورپنجاب کے تمام ریسکیورز کوانکی پیشہ وارانہ خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے پاس آؤٹ ہونے والے ریسکیورز سے کہا کہ وہ انسانیت کی خدمت پورے بھرپور طریقے سے کرتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو1122کامیابی کا استعارہ بن چکی ہے اور مجھے بہت سارے تربیتی اداروں میں جانے کا اتفاق ہوا ہے مگرڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کی تربیتی ٹیم کی کارکردگی بے مثال ہے جنہوں نے انتہائی کم وقت میں آپ لوگوں کو بہترین تربیت فراہم کی ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم نے کہا کہ چند ہفتوں میں آ پ کے سروس رولز کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ضروری ریسکیو آلات اور ایمبولینسز کی خریداری جون ، 2019سے پہلے مکمل کر لی جائے گی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم نے مزید کہا کہ میں نے جو ریسکیو کے متعلق سنا تھا ریسکیو کو اس سے بڑھ کر پایاانہوں نے اپنا ایک ذاتی تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایک فائر ایمرجنسی میں ریسکیو1122کا ریسپانس دوسرے اداروں سے بہت بہتر تھا اور مجھے امید ہے کہ آپ اسی جذبے اور نرم دل کے ساتھ دکھی انسانیت کی خدمت کرتے رہے گے کیونکہ یہ کام صرف ریسکیو1122ہی کرتا ہے اور آپ نے ہی کرنا ہے۔ پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس نے زندگی بچانے کی عملی مہارتوں کا عملی مظاہرہ کیاجس میں آگ بجھانے، میڈیکل مدد فراہم کرنے ، تباہ شدہ عمارتوں سے ریسکیو کرنے، بلندی سے ریسکیو کرناشامل ہیں۔تربیت پانے والے تمام ریسکیورز کو پہلے مرحلے میں میڈیکل ، ریسکیو، فائر فائٹنگ اور بلندی سے ریسکیو کرنے کی تربیت کے ساتھ خصوصی تربیت بھی دی گئی جس میں ایمرجنسی کال لینے کا طریقہ اور وہیکل کو جائے حادثہ پہنچانے کا طریقہ اور کمیونیکیشن کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی تربیت اور مشقیں شامل تھیں۔مہمان خصوصی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس کوشیلڈز سے نوازا۔