”میں سمجھتا ہوں کہ چیف جسٹس نے نیک نیتی سے اقدامات کیے ،اس دوران قانون کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے لیکن “جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ پر صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی کا تبصرہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ مارشل لا کے دور میں ہم نے انگریزی فیصلے بہت اچھے طریقے سے لکھے لیکن عدلیہ کے وقار میں اضافہ نہ ہو سکا ،جب تک عوام کے مفادات کو سامنے نہیں رکھا جائے گا ،ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی ،ملک ٹوٹ گیا ،عدلیہ کچھ نہ کر سکی ،لوگو میں انتشار خفلشار پھیل گیا ،عدلیہ کچھ نہ کر سکی ۔
نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر عوام کے مسائل کو سامنے نہیں رکھا جائے گا تو بہترین انگریزی میں لکھے فیصلوں کا کیا کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ جو اقدامات جسٹس ثاقب نثار نے کیا وہ اتنا خوش آئند نہیں لیکن سو موٹو کے تحت انسانی حقوق کا کام قابل تحسین ہے ۔ سپریم کورٹ بار کے صدر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں میا ںثاقب نثار نے نیک نیتی سے اقدامات کیے لیکن اس دوران قانون کی خلاف ورزیاں بھی ہو ئی ہونگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مسائل کا آئین کے مطابق حل نہیں ڈھونڈیں گے تو اس طرح ہی ہچکولے کھاتے رہیں گے لیکن عدلیہ کے ہچکولے سب کو برداشت کرنے چاہئیں ورنہ ملک برے طوفانوں میں پھنس سکتا ہے ۔