”جسٹس ثاقب نثار انتھک محنت کرنے والے تھے لیکن ان کا اپنا ادارہ ۔۔۔ “ سینئر قانون دان کھل کر بول پڑے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر قانون دان کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی پالیسیوں سے ان کا اپنا ادارہ بھی متفق نہیں تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر قانون دان کامران مرتضیٰ نے کہا کہ چیف جسٹس نثار کے دور کو غیر روایتی انداز میں دیکھنا ہوگا کیونکہ وہ غیر روایتی چیف جسٹس تھے جو انتھک محنت کرتے تھے لیکن 184 تھری میں انتہا پر چلے گئے۔
ان کی ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی ان کے بعد آنے والے چیف جسٹس نے جو پالیسی دی ہے وہ ان کی پالیسی سے یکسر مختلف ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کا اپنا ادارہ ان کی پالیسیوں سے متفق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے انہیں جو منصب عطا کیا تھا اس پر رہ کر انہوں نے عدالتی فیصلے کرنے تھے لیکن انہوں نے وہ کام کیے جو ان کے ذمے نہیں تھے۔ ہر کوئی اپنے کام کا ذمہ دار ہے ہر کسی نے اپنے اپنے کاموں کا جواب دینا ہے اگر کوئی غلط کام ہورہا ہے تو وہ چیف جسٹس کا درد سرنہیں ہے۔