وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیرصدارت امن وامان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت امن وامان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے بعض اہم فیصلے کئے گئے، سیکریٹری داخلہ، پولیس اور ایف سی حکام کی جانب سے اجلاس کو امن وامان کی صورتحال، متعلقہ اداروں کی کارکردگی اور امن کے قیام کے لئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو، صوبائی وزیر خزانہ میر عارف محمد حسنی، صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور احمد بلیدی، چیف سیکریٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، ڈی آئی جی ایف سی، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ، ڈویڑنل کمشنروں،ریجنل پولیس افسروں، ڈی جی لیویز اور متعلقہ ایجنسیوں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی پیشرفت، پولیس اور لیویز فورس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے پاک فوج کے تعاون سے جاری تربیتی پروگراموں، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار میں اضافے، جیو فینسنگ اینڈ لوکیٹرز ٹیکنالوجی کے استعمال، کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ کے قیام، سی پیک اور گوادر کی سیکیورٹی، زائرین کے تحفظ سمیت دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ کوئٹہ سیف سٹی منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ صوبے کے سرحدی علاقوں اور بڑے شہروں میں بھی سیف سٹی پروجیکٹ شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، متعلقہ اداروں کی جانب سے اجلاس کو یقین دلایا گیا کہ وہ امن وامان کے حوالے سے درپیش تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں ،موثر اقدامات کی بدولت امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری رونما ہورہی ہے اور پائیدار امن کے قیام کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن وامان کی خرابی کی ایک بڑی وجہ عوام کو بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی، معاشی سرگرمیوں کا نہ ہونا اور گورننس کے مسائل بھی ہیں جن سے ملک دشمن عناصر کو لوگوں کو گمراہ کرنے کا موقع ملا تاہم حکومت ان محرکات کوسامنے رکھتے ہوئے عوام کو سہولتوں کی فراہمی، معاشی سرگرمیوں میں اضافے اور گورننس کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے اور یہ امر باعث اطمینان ہے کہ مختلف بین الاقوامی کمپنیاں اور دوست ممالک سرمایہ کاری کے لئے بلوچستان آرہے ہیں جس سے روزگار اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور امن وامان کی صورتحال پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، وزیراعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بہتر حکمت عملی اور کوآرڈینیشن کے ذریعہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ صوبے کے ہر علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجود گی نظر آنی چاہئے۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ڈویڑنل کمشنروں کو دورافتادہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز اور انتظامیہ کے لئے رہائشی ودیگر ضروری سہولتوں کی فراہمی کے لئے رپورٹ بنانے کی ہدایت کی۔