تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے سیمپلنگ شروع کرنے کا فیصلہ
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت نے پیر کے روز سے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے سیمپلنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سکولوں اور کالجوں میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بروقت اقدامات اٹھائے جا سکیں، پیر سے صوبے بھر میں نویں سے بارہویں جماعت تک ہائی و ہائیر سیکنڈری سکولز اور کالجز میں کلاسز کا اجراء ہو رہا ہے جس کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کی جانب سے اضلاع کے ہیلتھ آفیسرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز کی جانب سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو جاری مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے سیمپلز حاصل کیے جائیں تاکہ وباء کی بہتر طریقے سے مانیٹرنگ اور اس کے مزید پھیلاؤ کے خلاف اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ مراسلے کے مطابق اضلاع کورونا وائرس کے حوالے سے ہائی رسک ایریاز پر کڑی نظر رکھیں اور وہاں پر موجود لوگوں کے کورونا سیمپلز حاصل کریں،ان ہائی رسک ایریاز میں عوامی دفاتر جن میں بینک، پولیس و نادرا کے دفاتر شامل ہیں،اس کے علاوہ مارکیٹوں میں موجود دکانداروں، فارمیسیز، جنرل سٹورز و حجام کی دکانوں پر کام کرنے والے ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کیے جائیں جبکہ ہوٹلوں و ریستورانوں، شادی ہالوں میں کام کرنے والے ملازمین اور پبلک ٹرانسپورٹ ڈرائیورز و کنڈکٹرز اور بس اڈوں پر کام کرنے والے ملازمین کی سمپلنگ بھی کی جائے۔
ڈی جی دفتر سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع مخصوص ہسپتالوں میں انٹیجن ریپڈ ٹیسٹ شروع کریں تاکہ بروقت نتائج حاصل ہوں اور وائرس کے حوالے سے صورت حال پر صوبائی حکومت کو بروقت اقدامات اٹھانے میں آسانی ہو۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو جاری مراسلے میں ہر ضلع کے لیے لیبارٹری بھی نامزد کر دی گئی ہے جسے کورونا سیمپلز بھیجے جائیں گے۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر نیاز محمد کی جانب سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہے کہ سکولوں میں کورونا سیمپلنگ اور مثبت کیسز آنے کی صورت میں پہلے سے جاری کیے گئے ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جائے اور تمام اضلاع میں کورونا کیسز کی کانٹیکٹ ٹریسنگ لازماً کی جائے۔