افغانستان میں داعش خراسان کا سابق سربراہ مارا گیا

افغانستان میں داعش خراسان کا سابق سربراہ مارا گیا
افغانستان میں داعش خراسان کا سابق سربراہ مارا گیا
سورس: File

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان میں اندرونی لڑائی کے نتیجے میں دہشت گرد تنظیم داعش خراسان کا سابق سربراہ  اسلم فاروقی اپنے ساتھیوں سمیت مارا گیا۔

کالعدم داعش خراسان کے سابق سربراہ اسلم فاروقی کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع اورکزئی سے ہے ۔ انہوں نے سنہ 2020 میں اشرف غنی کی افغان حکومت سے معاہدہ کیا تھا جس کے بعد وہ داعش خراسان کی سربراہی سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ ان کے بعد ڈاکٹر شہاب مہاجر داعش خراسان کے سربراہ بنے۔

ٹربیون اخبار کے مطابق اسلم فاروقی کی ہلاکت کے حوالے سے متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے صوبے ننگر ہار کے شہر جلال آباد میں اغواکاروں  اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف تحقیقات کے دوران ہونے والی فائرنگ میں اسلم فاروقی اور ان کے ساتھی مارے گئے۔ بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ  داعش کے اندرونی جھگڑے میں اسلم فاروقی کی موت ہوئی ہے۔کالعدم داعش کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسلم فاروقی کی لاش کل ان کے آبائی ضلع میں منتقل کی جائے گی۔

خیال رہے کہ اس مہینے افغانستان میں یہ دوسرا ہائی پروفائل دہشتگرد مارا گیا ہے۔ اس سے قبل کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا آپریشنل کمانڈر محمد خراسانی بھی ننگر ہار صوبے میں مارا گیا تھا۔