ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ بیس جولائی تک مشکل ہے ،مغربی سفارت کار
لند ن (بیورورپورٹ)ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے بیس جولائی کی ڈیڈ لائن تک کسی معاہدے تک پہنچنا ممکن دکھائی نہیں دے رہا، اور اس میں توسیع کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ با ت ایک مغربی سفارت کار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بر طا نو ی خبر رساں ادارے کو بتائی ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات مزید کئی ماہ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیس جولائی کی ڈیڈ لائن تک مغربی ممالک اور ایران کا کسی معاہدے تک پہنچ جانا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی کوشش کر رہے ہیں کہ بیس جولائی کی ڈیڈ لائن کو آگے بڑھایا جا سکے۔جو چھ طاقتیں ایران کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہیں ان میں امریکا، فرانس، روس، چین، برطانیہ اور جرمنی شامل ہیں۔ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے ایک عبوری معاہدہ گزشتہ برس نومبر میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے بعد ایران پر عائد پابندیاں قدرے نرم ہوئی تھیں۔اتوار کے روز کیری اور ان کے جرمن، برطانوی اور فرانسیسی ہم منصب ویانا میں ایرانی مذاکرات کاروں سے ملے تھے۔
تاہم ایرانی جوہری تنازعے کے حل کے باب میں کسی حتمی معاہدے کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہو سکی تھی۔