خود کشی کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمر 6 سالہ بچی، اتنا انتہائی قدم کیسے اٹھالیا؟ ایسی کہانی جو ہر دل کو پگھلادے
نیویارک(نیوزڈیسک)دنیا بھر میں خودکشیاں ہوتی ہیں ،جولوگ اپنی زندگی کاخاتمہ کرتے ہیں انہیں علم ہوتا ہے کہ اپنی زندگی کے ساتھ کیا کرنے جارہے ہیں لیکن آج ہم آپ کو خود کشی کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمرایسی معصوم بچی کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جسے یہ علم ہی نہ تھا کہ جو قدم وہ اٹھانے جا رہی ہے،اس کی وجہ سے اس کی زندگی کاخاتمہ ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں:وہ 10 لاکھ جاپانی جو اپنے کمروں سے باہر نکلنے کو تیار نہیں کیونکہ۔۔۔
امریکی شہر اوریگان کی رہائشی 6سالہ بچی سمنتھا کبرسکی کا 2دسمبر2009ء کو اپنی ماں کے ساتھ جھگڑا ہوااور کچھ دیر بعدوہ اپنے کمرے میں گئی اور گھر کی ایک ریلینگ کے ساتھ جھولتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ وقوعہ کے روز اس کااپنی ماں کے ساتھ کسی معمولی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس کا انجام انتہائی خوفناک نکلا۔اپنی بقیہ تین بہنوں کے ساتھ کھیلنے کے علاوہ سکول میں اس کا ریکارڈ بہت اچھا تھا اور وہ انتہائی غیر معمولی طالبہ سمجھی جاتی تھی۔پولیس نے جنوری2010ء میں اس واقعہ کو ایک خوفناک حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موقع واردات سے ملنے والے شواہد کے مطابق یہ ثابت نہیں ہوسکتاکہ سمنتھا نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا بلکہ اس کی خوشی اور طبیعت کو دیکھتے ہوئے یہی سمجھ آتی ہے کہ ننھی پری کو یہ علم ہی نہیں تھا کہ اس طرح جھول جانے سے اس کی زندگی کا خاتمہ ہوجائے گا۔
ماہر نفسیات ڈاکٹر کرک وولفی کاکہنا ہے کہ اس عمر کے بچوں کو علم نہیں ہوتا کہ اپنی زندگی کے خاتمے کے بعد وہ واپس نہ آسکیں گے۔اس کا کہنا تھا کہ جب تک بچوں کی عمر 10سال تک نہیں ہوجاتی تب تک انہیں موت کے بارے میں ادراک ہی نہیں ہوپاتا۔