چین نے امریکہ کا دوغلا پن پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا، ایسے حقائق سے پردہ اُٹھا دیا کہ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی

چین نے امریکہ کا دوغلا پن پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا، ایسے حقائق سے ...
چین نے امریکہ کا دوغلا پن پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا، ایسے حقائق سے پردہ اُٹھا دیا کہ جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (نیوز ڈیسک) ہیگ کی عالمی ثالثی عدالت کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین کی ملکیت کے بارے میں دائر کئے گئے فلپائنی مقدمے کا فیصلہ چین کے خلاف آنے کے بعد امریکہ مسلسل اسے تلقین کررہا تھا کہ یہ عالمی عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرے۔ امریکا کی جانب سے جب اخلاقیات کا درس حد سے بڑھ گیا تو چین نے اسے ایسا جواب دے دیا کہ یہ ساری دنیا کے سامنے شرمندہ ہوکررہ گیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دوسروں کو عالمی قوانین تسلیم کرنے کا درس دینے والے امریکہ نے خود آج تک بین الاقوامی سمندری قانون کی توثیق نہیں کی ہے۔ ویب سائٹ سٹرائپس کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے نمائندہ لوکانگ نے ایک بیان میں کہا، ”جب بھی بین الاقوامی قانون کے نفاذ کی بات ہوتی ہے تو امریکہ ہمیشہ اپنی پسند کے مطابق نفاذ کی بات کرتا ہے۔ جب یہ اپنے لئے مناسب سمجھے تو بین الاقوامی قانون کا حوالہ دیتا ہے اور بصورت دیگر بین الاقوامی قانون کو پس پشت ڈال دیتا ہے۔ یہ دوسروں پر زور دیتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے کنونشن برائے سمندری قوانین کی پابندی کریں لیکن خود آج تک اس کی توثیق سے انکار کرتا چلا آیا ہے۔“

عالمی عدالت کے فیصلے پر چین کا سخت ردعمل،امریکہ نے معاملہ ’ٹھنڈا ‘کرنے کی کوشش شروع کردی
چین کے اس دندان شکن جواب کے بعد امریکہ اپنا سا منہ لے کر رہ گیا ہے۔ مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ کی منافقت عیاں ہونے پر اس کے اپنے کئی رہنماﺅں کو بھی احساس شرمندگی نے یہ کہنے پر مجبور کردیا ہے کہ امریکہ کو بھی اقوام متحدہ کے کنونشن برائے سمندری قانون کی توثیق کر دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ ممتاز امریکی سیاستدانوں کے علاوہ امریکا کی پیسفک کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل ہیری ہیرس جیسی اہم ترین عسکری شخصیت بھی یہ کہہ چکی ہے کہ ”میرا خیال ہے کہ 21ویں صدی میں یہ حقیقت ہمارے اخلاقی مقام کو متاثر کرتی ہے کہ ہم نے اب تک اقوام متحدہ کے کنونشن برائے سمندری قوانین پر دستخط نہیں کئے ہیں۔“